کرکوک: شاپنگ مال کو یرغمال بنانے والے آپریشن میں ہلاک

05 دسمبر 2013
حکام کے مطابق کرکوک میں پولیس انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ پر ایک کار بم کے دھماکے کے بعد گویا لڑائی شروع ہوگئی تھی۔ رائٹرز فوٹو۔۔۔
حکام کے مطابق کرکوک میں پولیس انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ پر ایک کار بم کے دھماکے کے بعد گویا لڑائی شروع ہوگئی تھی۔ رائٹرز فوٹو۔۔۔

کرکوک: عراقی پولیس نے شمالی شہر میں ایک مال پر دھاوا بول دیا جسے مسلح افراد نے ایک قریبی پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے کے لئے استعمال کیا تھا، ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس آپریشن میں تین جنگجو ہلاک ہو گئے جبکہ اندر پھنسے ہوئے کچھ دکانداروں کو بازیاب کرا لیا گیا۔

عسکریت پسندوں نے کرکوک میں چھ منزلہ جواہر مال کی چھت سے رات بھر پولیس پر گرنیڈ پھینکے اور افسران اور شہریوں پر فائرنگ کی اور ان لوگوں کو نشانہ بنایا جو وہاں سے بھاگنے کی کوشش کررہے تھے۔

کرکوک کے پولیس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل سرحد قادر نے کہا کہ افسران نے جمعرات کی صبح طلوع فجر سے قبل مال پر چھاپہ مارا، قادر نے کہا کہ کوئی بھی سیکورٹی اہکار یا عام شہری، اس لڑائی میں زخمی نہیں ہوئے اور تمام جنگجو مارے گئے۔

حکام کے مطابق کرکوک میں پولیس انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ پر ایک کار بم کے دھماکے کے بعد گویا لڑائی شروع ہوگئی تھی۔

افسران نے کہا کہ ایک خود کش حملہ آور پیدل اسٹیشن میں داخل ہوا اور اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا، انہوں نے کہا کہ اس دوران مال کی چھت پر موجود مسلح افراد نے نیچے پولیس اسٹیشن پر فائرنگ شروع کر دی، قادر نے کہا کہ پولیس اسٹیشن حملے میں دو شہریوں سمیت پانچ افسران ہلاک ہو گئے جبکہ تقریبا ستر افراد زخمی ہو گئے۔

حکام نے بتایا کہ منگل کے روز اسی طرح کا حملہ میئر کے دفتر پر بھی ہوا تھا جس میں دس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

گزشتہ سال اپریل میں سنی مسلک کے احتجاجی کیمپ پر سیکورٹی فورسز کے بدترین کریک ڈاؤن کے نتیجے میں پر تشدد واقعات پھوٹ پڑے تھے۔

اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطاق عراق میں اس سال تشدد کے واقعات میں آٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں