بنگلہ دیش: اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاء نظر بند

04 جنوری 2015
خالدہ ضیا کے مرکزی دفتر کے باہر پولیس اہلکار کھٹرے ہیں — فوٹو:اے ایف پی
خالدہ ضیا کے مرکزی دفتر کے باہر پولیس اہلکار کھٹرے ہیں — فوٹو:اے ایف پی

ڈھاکا: بنگلہ دیش میں اپوزیشن رہنما اور بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کی سربراہ خالدہ ضیاء کو ان کے دفتر میں نظربند کردیا گیا ہے۔

ڈھاکا پولیس کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بی این پی اور اس کی حمایتی جماعتوں نے ملک میں متنازع انتخابات کا ایک سال مکمل ہو نے پر کل یعنی پیر کو احتجاج اور ریلیوں کا اعلان کر رکھا ہے۔

 خالدہ ضیاء کے دفتر کے باہر پولیس اہلکار موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
خالدہ ضیاء کے دفتر کے باہر پولیس اہلکار موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی

خالدہ ضیاء کے مشیر ایس ار شیمل بسواس کا کہنا ہے کہ خالدہ ضیاء کو پولیس نے ان کے دفتر میں نظر بند کردیا ہے اور ان کے دفتر کو جانے والے تمام راستے بھی رکاوٹیں لگا کر بلاک کردیئے گئے ہیں۔

شیمل کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنما اپنی پارٹی کے ایک بیمار رہنما سے ملاقات کیلئے رات گئے دفتر سے جانا چاہتی تھیں تاہم ان کو اجازت نہیں دی گئی۔

ادھر ڈھاکا پولیس کے ترجمان مسودالرحمان نے بتایا کہ احتجاج اور جلوسوں پر پابندی اس لئے لگائی گئی ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ٹکراؤ کا خطرہ ہے۔

ڈھاکا پولیس کے ایک انسپکٹر فیروز کبیر کے مطابق خالدہ ضیاء کی سکیورٹی کو بڑھایا گیا ہے تاہم ان کو نظر بند نہیں کیا گیا ہے۔

بی این پی کے ترجمان رضوی احمد کو ہفتے کی شب پارٹی دفتر میں اچانک طبیعت خراب ہونے پر پولیس کی نگرانی میں اسپتال منتقل کیا گیا جن سے بعد ازاں خالدہ ضیاء ملاقات کے لیے جانا چاتی تھیں تاہم ان کو اجازت نہیں دی گئی۔

 ڈھاکہ میں پولیس بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے ورکرز کو گرفتار کر رہی ہے — فوٹو:اے ایف پی
ڈھاکہ میں پولیس بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے ورکرز کو گرفتار کر رہی ہے — فوٹو:اے ایف پی

بی این پی کے عہدیداروں کے مطابق پولیس کی جانب سے 400 سے زائد پارٹی کارکنوں سمیت اہم رہنماوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

یاد رہے کہ انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء نے مطالبہ کیا تھا کہ اس سال حکومت کو برطر ف کر کے ملک میں فوری انتخابات کروائے جائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں