ملافضل اللہ 'عالمی دہشت گرد' قرار

اپ ڈیٹ 14 جنوری 2015
ملا افضل اللہ کو نومبر 2013 میں ٹی ٹی پی کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔
ملا افضل اللہ کو نومبر 2013 میں ٹی ٹی پی کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔

واشنگٹن: امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے امیر ملا فضل اللہ کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملا فضل اللہ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر (ای او) 13224 کے تحت عالمی دہشت گردی قرار دیا گیا ہے۔

ٹی ٹی پی کے سابق امیر حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا افضل اللہ کو نومبر 2013 میں ٹی ٹی پی کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔

ملا فضل اللہ کے امیر بننے کے بعد کالعدم تنظیم کی جانب پاکستان میں کئی دہشت گردی کی کارروئیوں کی ذمہ داری قبول کی گئی۔ گذشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور میں ایک آرمی پبلک اسکول پر کی ذمہ داری اس گروپ نے بھی قبول کی تھی۔

اس سے قبل ملا فضل اللہ ستمبر 2013 میں جنرل نیازی کے قتل اور 2012 میں ملالہ یوسفزئی پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کر چکے ہیں۔۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ٹی ٹی پی کو 2010 میں عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر چکی ہے۔

اس کے علاوہ ٹی ٹی پی اقوام متحدہ کی القاعدہ سینکشن کمیٹی1267/1989 کی فہرست میں بھی شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Jan 14, 2015 11:23am
ہو کوئی ملا فضل اللہ یا حکیم اللہ محسود یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ایک تو ان کے نیٹ ورک اتنے مضبوط ہیں ان کی فنڈنگ کہاں سے ہوتی ؟دوسرا جس ملک میں یہ موجود ہوتے ہیں وہاں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی جی ہاں ہمارا پڑوسی ملک جو ہمیشہ ہم سے نالاں رہتا ہے ، افغانستان ، وہاں ان دہشتگردوں کے نہ صرف ریڈیو اسٹیشن کام کر رہے ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی انکی دھوم ہے ، جہاں تک بات رہی امریکا کی تو پہلے وہ خود ان کتوں کو پالتے ہیں اور بعد میں گولی مار کر انھیں خود سمندر برد کر دیتے ہیں ۔۔۔مارا کون جاتا ہے ان لوگوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ معصوم افراد ۔۔