'القاعدہ کا رکن' کراچی سے گرفتار

اپ ڈیٹ 20 فروری 2015
پولیس اہلکار نامعلوم افراد کے حملے میں متاثر ہونے والی گاڑی کے قریب موجود ہیں — فائل فوٹو
پولیس اہلکار نامعلوم افراد کے حملے میں متاثر ہونے والی گاڑی کے قریب موجود ہیں — فائل فوٹو

کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں ہفتے گرفتار ہونے والا ٹارگٹ کلر القاعدہ کا رکن اور متعدد پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گارمنٹس فیکٹری کے منیجر کریم ہاشوانی اور اس کے ڈرائیور کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہاشم نامی شخص کو منگل کے روز کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

تحقیقات کے دوران ملزم نے پولیس اہلکاروں سمیت 9 سے زائد افراد کی مختلف علاقوں میں قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ گرفتار ہونے والا ملزم کا تعلق القاعدہ کے عبداللہ عمر خراسانی گروپ سے ہے اور وہ چارسدہ سے تربیت لے کر کراچی آیا۔

پولیس کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق ملزم اکرام نامی شخص کی ہدایات پر کراچی آیا اور اسی کے حکم پر ہاشوانی کو قتل کیا۔

پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ چارسدہ سے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ پہنچنے پر اسے خالد نامی شخص نے کورنگی میں ایک گھر میں منتقل کیا جہاں وہ دو روز تک رہا۔

ہاشم کا کہنا تھا کہ اس کو خالد اور اکرام نے اسلحہ فراہم کیا اور ہاشوانی کو قتل کرنے کی ہدایات دیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ القاعدہ کا گرفتار ہونے والا ٹارگٹ کلر کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں