پاکستان کے دفتر خارجہ نے دولت اسلامی عراق وشام (داعش) کے حوالے سے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے سخت گیر گروہ کو ملک کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

تاہم دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔

سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کو بتایا ہے کہ 'پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت داعش اور اس جیسی دیگر تنظیموں کے خلاف ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں'۔

سیکریٹری خارجہ کے مطابق داعش کے حوالے سے خلیج اور دیگر مسلم ممالک میں بھی داعش کا خطرہ موجود ہے۔

اعزاز چوہدری نے انکشاف کیا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد بعض عناصر نے داعش کے نام سے ظاہر ہونے کی کوشش کی تاہم فوراً ہی ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

'جیل عباس کی مدت ملازمت میں توسیع'

ایک سوال کے جواب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بتایا کہ امریکا میں تعینات سفیر جلیل عباس جیلانی کو ان کی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر دو سال کی توسیع دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جلیل عباس جیلانی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کے 86 سفارتی مشن کام کر رہے ہیں جن میں سے صرف 6 اس وقت خالی ہیں تاہم ان پر تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Sayed Feb 24, 2015 11:41am
Recent revelation of Parvez Musharraf and Asad Durrani are neither surprising nor the first time that somebody form the core Pakistan Establishment comes up with such stuff. What Musharaf & Durrani are saying, has been circulating on foreign media and political circles for several years. It was about time to admit this, divert attention and keep working on new projects. It is the same old trick and each time Pashtuns fall flat into this planned trap. They should know that the entity 'Taliban' is no more so fruitful and beneficial to Pakistan State but the newly born baby ISIS is. Now you cannot change from Taliban to ISIS in one day. These revelations are Establishment's old and practiced tricks. The aim is to start camouflaging the previous 'Taliban' (by disowning them as movement) with the newly born baby ISIS.