'کچھ رفاہی ادارے اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں'

15 مارچ 2015
رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ وارداتوں کے لئے استعمال ہونے والے اسلحے کی ترسیل میں رفاہی ادارے ملوث ہیں — ڈان فائل فوٹو
رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ وارداتوں کے لئے استعمال ہونے والے اسلحے کی ترسیل میں رفاہی ادارے ملوث ہیں — ڈان فائل فوٹو

کراچی: سندھ کے دارلحکومت کراچی میں دہشت گردی اور ٹارگیٹ کلنگ کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے اسلحے کی ترسیل کے حوالے سے رینجرز کا کہنا ہے کہ شہر میں کام کرنے والے کچھ رفاہی ادارے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں۔

رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں مخلتف سرچ آپریشنز اور ٹارگیٹڈ کارروائیوں میں گرفتار ہونے والے ملزمان نے تفتیش کے دوران یہ انکشاف کیا ہے کہ شہر میں کام کرنے والے رفاہی اداروں کے کچھ ملازمین بھی ایمبولینسز کے ذریعے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل اور اسے چھپانے کا کام کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو پر رینجرز کی کارروائی، بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل ایک جرم ہے اور اس میں ملوث ملزمان کو اسلحہ ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انھوں نے شہریوں پرزور دیا کہ وہ غیر قانونی اسلحے اور اس کی ترسیل کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات کے حوالے سے سندھ رینجرز کو مطلع کریں تاکہ ایسے عناصر کا سدباب کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: 'فوج،رینجرز کے خلاف ہرزہ سرائی ناقابل برداشت ہے'

یہ خیال رہے کہ ملک میں 2013 کے انتخابات کے بعد وفاق میں بنے والی نئی حکومت کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کرکے کراچی میں امن وامان کی قیام اور جرائم پشہ عناصر کے مکمل خاتمے کیلئے مکمل مینڈیٹ دیا تھا۔

جس کے بعد وفاقی حکومت نے شہر میں جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لئے رینجرزکے اختیارات میں اضافہ کردیا، اور رینجرز نے کراچی میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے سیکڑوں جرائم پیشہ افراد کو گرفتار جبکہ متعدد کو سرچ آپریشن کے دوران مقابلوں میں ہلاک کیا ہیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai Mar 15, 2015 11:59pm
ایم کیو ایم پر دباؤ بڑانے اور ان کو دھشتگرد تنظیم قرار دینےکیلئے سب پہلے انکی اداروں پر پابندی لگیگی جن کی شروعات KKF سے کی جائیگی
مصطفیٰ مہاروی Mar 16, 2015 02:30am
کراچی میں دہشت گردی اور ٹارگیٹ کلنگ کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے اسلحے کی ترسیل کے حوالے سے رینجرز کا کہنا ہے کہ شہر میں کام کرنے والے کچھ رفاہی ادارے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں۔ لہذا فی الفور ان اداروں کی ایمبولینس سروسز کو معطل کر کے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ حیران ھوں کہ اب تک غیر قانونی اسلحے اور اس کی ترسیل کے حوالے سے کسی بھی قسم اطلاع سندھ رینجرز یا دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس کیوں نہیں تھیں؟ اور ھماری باخبر اور چست انٹیلیجنس ایجنسیاں کیا کر رھی تھیں؟ اس بات کی بھی انکوائری ھونی چاھیئے کہ کس نے کالعدم تنظیمات کی ایمبولینس سروسز کو اجازت دے کے کراچی میں اسلحہ پھیلانے اور دھشت گردوں کے نیٹ ورک کو محفوظ بنانے میں کردار ادا کیا؟ دھشت گردوں اور شدت پسندوں کی ان ایمبولینس سروسز کو فوری طور پر پورے ملک میں بند کیا جائے اور ان سب کو گرفتار کر کے مقدمات قائم کیئے جائیں۔ صرف کراچی میں ھی درجن بھر مشکوک ایمبولینس سروسز ھیں۔
Em Moosa Mar 16, 2015 04:14am
Kisi ko bhi utha kar apni marzi ki tehqeeqat ke tareeqe se jurm qabool kara lena sirf pakistan mein hi mumkin hai. Agar ek siyasi jamaat ko ban karna hai to karden uske liye taweelen talash karna konsa insaf hai aur yeh sab kaya qanoon ke daere mein hai. Jamhuriat per shabkhoon marne ke liye raaste talash kiye jarahe hain. 22 saal se karachi mein jami bethi rangers kaya ab jaagi hai?. Sind ke budget per palne wale kabtak karachi mein jame huwe hone ka jawaz talash karte rahenge?