ایک تحقیق سے یہ پہلی مرتبہ ثابت ہوا ہے کہ چوہوں کی ازدواجی زندگی کا انحصار ان کے گیتوں پر ہوتا ہے۔ چوہے ایک مخصوص انداز میں گیت گانا شروع کردیتے ہیں،جب انہیں چوہیوں کی بُو محسوس ہوتی ہے۔ اس کے جواب میں چوہیاں کسی چوہے کے خاص گیت میں زیادہ دلچسپی لینے لگتی ہیں ۔

شمالی کیرولینا میں قائم ڈیوک یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق کی قیادت کرنے والے ایرک جاروس کہتے ہیں کہ یہ میرے لیے انتہائی حیرت انگیز بات تھی کہ مختلف سماجی تناظر میں ان گیتوں کا انداز کافی حد تک تبدیل ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ چوہے گیت گانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور تاہم ان کی یہ صلاحیت گیت گانے والے پرندوں اور انسانوں کے مقابلےمیں کافی محدود ہوتی ہے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ہم ان گیتوں پیچیدہ اختلافات کو تلاش کرسکے ہیں۔

ڈیوک یونیورسٹی کے ریسرچرز کی ٹیم نے نوٹ کیا کہ جب چوہیوں کی بُو چوہوں کو محسوس ہوئی تو انہوں نے ان کے پنچرے کے اردگرد ناچنا شروع کردیا۔

انہوں نے دیکھا کہ چوہوں نے تیز آواز میں پیچیدہ گیت گانا شروع کردیا جب انہیں چوہیا کی بُو تو محسوس ہورہی تھی، لیکن وہ انہیں دکھائی نہیں دے رہی تھی۔

فرنٹیئر بی ہیویرل نیوروسائنس میں شایع ہونے والی اس ریسرچ کے مطابق جب چوہوں نے اپنی ممکنہ ساتھی چوہیا کو دیکھ لیا تو وہ طویل اور سادہ گیت گانے لگے۔

تبصرے (0) بند ہیں