اسلام آباد: عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں دھاندلی سے متعلق سوالنامہ بھجواتے ہوئے 29 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔

پیر کو مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3 رکنی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، اس موقع پر چئیرمین تحریک انصاف عمران خان بھی موجود تھے۔

اجلاس کے دوران جسٹس ناصر الملک کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے قواعد وضوابط بالکل واضح ہیں، تاہم زیادہ تر سیاسی جماعتوں کے جوابات ان کے مطابق نہیں ہیں۔

اس موقع پر جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق 3 نکاتی سوالنامہ دیا۔

  1. کیا آپ سمجھتے ہیں کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی؟

  2. دھاندلی کی منصوبہ بندی اور اس کا اطلاق کس نے کیا؟

  3. کیا آپ کے پاس 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کے کافی ثبوت ہیں؟

سیاسی جماعتوں کو بھیجا گیا سوالنامہ—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
سیاسی جماعتوں کو بھیجا گیا سوالنامہ—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

سوالنامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ کیا منظم دھاندلی صرف قومی اسمبلی کی نشستوں پر کی گئی یا اس میں صوبائی اسمبلی کی نشستیں بھی شامل تھیں اور اگر منظم کوشش اگر صرف قومی اسمبلی کی نشستوں پر کی گئی تو کیا یہ چاروں صوبوں میں تھی یا کسی مخصوص صوبے تک محدود تھی؟

چیف جسٹس ناصر الملک کا کہنا تھا کہ کمیشن دھاندلی کی تحقیقات حقائق کی بناء پر کرے گی۔

بعد ازاں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 29 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو بدھ تک سوالنامے پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں