اسلام آباد: سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے بین الاقوامی این جی اوز کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں 23 این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ یہ 23 این جی اوز متعدد بار آڈٹ گوشوارے جمع کرانے میں ناکام رہیں۔

ایس ای سی پی کے پاس مجموعی طور پر 33 بین الاقوامی این جی اوز رجسٹرڈ ہیں، ان میں سے 23 کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے جب کہ دیگر تمام بین الاقوامی این جی اوز کے گوشواروں کی جانچ پڑتال کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ این جی اوز کی فہرست مزید کارروائی کے لیے وزارت داخلہ اور اکنامک افیئرز کو فراہم کردی گئی ہے جب کہ باقی آئی این جی اوز سے کہا گیا ہے کہ وہ رجسٹریشن کے لیے درکار کلیئرنس سرٹیفکیٹس حاصل کریں، جو ان کی درخواستوں کے ساتھ منسلک نہیں تھے۔

ایک ماہ قبل بین الاقوامی امدادی گروپ 'سیو دی چلڈرن' پر پاکستان میں پابندی عائد کرکے اسلام آباد میں مارگلہ روڈ پر واقع ان کا دفتر بھی سیل کردیا گیا تھا، تاہم اس این جی او کو بعد ازاں ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے کام کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

اس وقت وفاقی حکومت نے غیر ملکی این جی اوز کو متعلقہ حکام کی اجازت کے مطابق کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 3 ماہ کے اندر ازسرنو رجسٹریشن کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔

حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام غیر ملکی این جی اوز کو 6 ماہ تک پاکستان میں کام کرنے کی اجازت ہوگی تاہم ان این جی اوز کی 3 ماہ کے اندر ازسرنو رجسٹریشن کی جائے گی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہا تھا کہ تمام این جی اوز کو پاکستانی قوانین اور ضابطوں پر عمل کرنا ہوگا۔ 'سالہا سال سے ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس آرہی تھی لیکن ان (این جی اوز) کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کسی (این جی او) کا کام پنجاب میں تھا تو وہ گلگت بلتستان ،کوئٹہ پہنچی ہوئی تھیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں