پاکستان میں گہری رنگت جرم کیوں؟

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2015
ضرورت اس بات کی ہے کہ گندمی رنگت والی لڑکیاں رنگ گورا کرنے والی کسی بھی چیز پر اپنے پیسے لگانے بند کر دیں. — فوٹو ملیحہ رحمان
ضرورت اس بات کی ہے کہ گندمی رنگت والی لڑکیاں رنگ گورا کرنے والی کسی بھی چیز پر اپنے پیسے لگانے بند کر دیں. — فوٹو ملیحہ رحمان

میں وہ لڑکی ہوں جو چاہے کسی بھی کام سے بیوٹی پارلر جائے، اسے فوراً رنگ گورا کرنے والی کریمیں لگانے کے لیے پوچھا جاتا ہے۔

میں سیالکوٹ کی وہ لڑکی ہوں جسے ٹھکرا دیا گیا ہے اور جس کے رشتے نہیں آتے۔ میں وہ کزن ہوں جو چاہے کتنی ہی ذہین اور زیرک کیوں نہ ہو، اسے کبھی خوبصورت نہیں سمجھا جاتا۔

میں ایک بیماری میں مبتلا ہوں۔ یہ بیماری کالی رنگت ہے۔

میری اس بیماری کے بارے میں ہر صبح مارننگ شوز میں بات کی جاتی ہے، اور اس کے علاج کے لیے ٹوٹکے سارا دن ٹی وی پر بتائے جاتے ہیں۔

یہ بیماری اس قدر خوفزدہ کر دینے والی ہے کہ میں اب اپنے باہر نکلنے اور لوگوں سے ملنے جلنے سے بھی کتراتی ہوں کیونکہ کالے لوگوں کا مذاق اڑانا قابلِ قبول اور رنگت کی بناء پر کسی کو نیچ سمجھنا نہایت عام بات ہے۔

مجھے یقین ہے کہ وہ دن دور نہیں جب کھانے کی چیزوں پر بھی لیبل لگا ہوگا کہ دن میں یہ چیز کھائیں اور رات میں ٹیوب لائٹ کی طرح جگمگائیں، یا جڑی بوٹیوں کی ماہر کوئی عورت مجھے چاک تھمائے گی تاکہ میں اسے اپنے چہرے پر مل لوں۔

لیکن ہماری عورتوں کو اس پر بھی اعتراض ہوگا۔ 'یہ چاک کا شیڈ صحیح نہیں تھا، اور زیادہ گورا منہ چاہیے!'۔

اس سے میرے ذہن میں یہ سوال جنم لیتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں گوری رنگت کی یہ محبت کون جگائے ہوئے ہے؟ مرد یا عورتیں؟ میری رائے ہے کہ یہ زیادہ تر عورتوں کی ہی وجہ سے ہے۔

وہی خواتین جو اپنے بیٹوں کے لیے گوری دلہنوں کی تلاش میں کئی لڑکیوں کو مسترد کر دیتی ہیں، بھول جاتی ہیں کہ وہ خود بھی اسی مرحلے سے ہو کر گزری ہیں۔ لیکن وہ ایسا اس لیے کرتی ہیں کہ ایک گوری دلہن کے بچے گورے ہوں گے اور آخرکار پاکستان بھی گورا ہوجائے گا۔

ہمارے معاشرے میں گہری رنگت والے لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے ہم اچھوت ہیں۔

اس سوچ کو دفن کر دینے کے بجائے ہمارا معاشرہ اس سوچ کو مزید پروان چڑھائے جا رہا ہے۔ عورتیں بیوٹی پارلروں میں ہزاروں روپے خرچ کرتی ہیں تاکہ وہ صرف گوری نظر آئیں، پھر بھلے ہی اس سے چہرے کے خدوخال خراب نظر آئیں.

سانولی لڑکیوں کو پسند کرنے والا کوئی نہیں، اور ہم کسی سے پسندیدگی بھیک میں مانگتے بھی نہیں۔ اب وقت ہے کہ ہم اپنی خوبصورت گندمی رنگت کو اپنائیں اور ان سب کو مسترد کر دیں جو ہمیں کم تر سمجھتے ہیں۔

کمپنیاں مغرب میں رنگت گندمی مائل کرنے کی کریمیں فروخت کرتی رہیں گی اور مشرق میں گندمی رنگت کے احساسِ کمتری کا فائدہ اٹھاتی رہیں گی۔ وقت کی ضرورت یہ ہے کہ گندمی رنگت والی لڑکیاں اٹھ کھڑی ہوں، اور رنگ گورا کرنے والی کسی بھی چیز پر اپنے پیسے لگانے بند کر دیں۔ کالونیل دور کی اس ذہنیت کو چپکے چپکے گھریلو ٹوٹکے استعمال کر کے فروغ مت دیں۔

کیا ہی اچھا ہو کہ گندمی رنگت والی لڑکیاں انہیں مسترد کرنے والوں کی آنکوھں میں آنکھیں ڈال کر کہیں:

'ہاں میں کالی ہوں، مگر آپ کی ذہنیت کالی ہے اور اس کے لیے کوئی کریم ایجاد نہیں ہوئی۔'

رنگت کی بناء پر مذاق اڑانے کی روایت کا خاتمہ کرنا اہم ہے۔ ہمیں خود اعتمادی دکھانی ہوگی اور چیزوں کو اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔ ایسے لوگ ہمیں کبھی قبول نہیں کریں گے، ہمیں خود اپنی جگہ بنانی پڑے گی۔

اپنی تعلیم اور لوگوں سے میل جول کے اپنے ہنر پر کام کریں، مگر اس سے بھی زیادہ اہم اپنی گندمی رنگت کو قبول کرنا ہے۔ قدرت نے آپ کے لیے اسے ہی منتخب کیا ہے۔

رنگت کے احساسِ کمتری سے بوجھل اس معاشرے کو ٹھیک کرنے کا یہی طریقہ ہے۔

انگلش میں پڑھیں.

تبصرے (13) بند ہیں

Muhammad Naseer Sep 30, 2015 05:38pm
'ہاں میں کالی ہوں، مگر آپ کی ذہنیت کالی ہے اور اس کے لیے کوئی کریم ایجاد نہیں ہوئی۔' That's the spirit
Ashian Ali Sep 30, 2015 05:48pm
سانولی سلونی سی محبوبہ تیری چوڑیاں شڑنگ کر کے! اساں تے پسند کیتا تیرا سانولا رنگ ماہیا ! اتنا بھی مبالغہ نہ کریں شاعری تو ہو رہی سانولی رنگت پر ۔ ہاں ضرورت اس بات کی ہے سانولے رنگ پر بھی لڑکیاں اتنا ہی فخر کریں جتنا گوری لڑکیاں کرتی ہیں۔ بس لڑکیوں کو کسی طرح یہ پتا چل جائے رنگت کا خوبصورتی سے تعلق نہیں ہے۔ کوئی بھی رنگ ہو آپ کا اعتماد آپ کی خوبصورتی ہے
Yusuf Sep 30, 2015 06:49pm
for the same reason, you shouldn't apply lipstick and nail polish as well......similarly hair color should not be used as well...........right??????
نجیب احمد سنگھیڑہ Sep 30, 2015 09:28pm
گوری رنگت کا مسئلہ بھی چھوٹے قد کے مسئلے کی طرح ہے۔ پاکستانی معاشرہ، اس کی آب و ہوا، خوراک، سکولوں کالجوں میں غیرنصابی سرگرمیوں کی کمی وغیرہ جیسے حالات سے بھرپور ہے۔ اور یہی وہ حالات ہیں جو لڑکیوں کے قد کاٹھ اور رنگ شنگ پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ مجموعی طور پر پاکستانی لڑکیوں کے قد چھوٹے اور رنگت سانولی ہے۔ جب معاشرہ کی مجموعی حالت ہی یہ ہے تو پھر انہیں قبول نہ کرنا اور طعنے مہنے مارنا پاکستانی معاشرہ کے خدوخال سے ناواقفیت ٹھہرتی ہے اور یوں طعنے مہنے مارنے والوں کو ڈنگر، ان پڑھ، جاہل کا طعنہ مہنا مارنا حقیقت کا اظہار ہو گا۔ قد میں کمی کی بڑی وجہ لڑکیوں کی کھیلوں کو، اچھل کود کو، دوڑ کو، ڈنڈ بیٹھکیں مارنے کو شرم و حیا کے ساتھ جوڑنے کی روایت ہے جو درحقیقت تھیوکریسی کی پیداکردہ ہے۔ رنگت گوری اس لیے نہیں کہ لڑکیوں کو سخت حالات اور موسم سے گزرنا پڑتا ہے۔ ہانڈی روٹی کرنے سے بھی رنگ کالا ہو جاتا ہے کیونکہ آگ کی تپش میں رہنا پڑتا ہے۔ غریب معاشرہ میں ائرکنڈیشنڈ نہیں کہ جیٹھ ہاڑ کی گرمی میں ٹھنڈی ہوائیں لے سکیں اور گرم ہوا اور لو سے بچ سکیں۔
نجیب احمد سنگھیڑہ Sep 30, 2015 09:29pm
گوری چٹی لڑکی کی تلاش برائے گوری چٹی اولاد درست نہیں ہے کیونکہ ضروری نہیں کہ اولاد ماں کا رنگ و خدوخال ہی سمیٹے، بچے باپ پر بھی جاتے ہیں جیسے میرا مُنڈا ہر لحاظ سے مجھ پر گیا ہے۔ سیانے یہ بھی کہتے ہیں کہ سانولے اور کالے لوگ دل کے اچھے ہوتے ہیں برعکس گوری چٹی چمڑی کے۔باقی یہ کہ بقول کشور کمار “گوروں کی نہ کالوں کی، یہ دنیا ہے دل والوں کی۔۔۔“ اور بقول شاعر: “اندر کے میلے پن کا ملے کس طرح سراغ، اندازہ لوگ کرتے ہیں اجلے لباس کا“۔
muhammad waseem Sep 30, 2015 09:50pm
It is the dillema of our society. People should not do like this. They should not reject some person just because ofnot white face. I hate such people who do so. I believe in beauty of character instead of facial. I am sure if i had an chance, i would not reject such girl. [email protected]
Yammi Sep 30, 2015 09:51pm
#Maria Sartaj Great Job, Well done..
Yammi Sep 30, 2015 09:52pm
#Maria Sartaaj. Great Job Well done
mano Oct 01, 2015 12:41am
AbsoLuteLy RiT...
Ali jadoon Oct 01, 2015 01:17am
I don't agree with you..agr sari kali larkian itni badsorat hyn k unhay koi like nhi karta ya un ke shadian nhi ho pa rho tou ya Pakistan k shehr k sheher Kew kalay mardoo sy bharay paray hyn....pathano Ko chor k.
[email protected] Oct 01, 2015 02:58am
i agree with writer but i always say shadi ka bad jota khana hain to khubsurat sa khana......
faheem Oct 01, 2015 10:04am
اس چیز کو ختم کرنے کی بجائے آپ سب دیکھ سکتے ہیں کہ آج کل ہر ٹی وی چینل کے مزاہیہ پروگراموں میں باقاعدہ ایک کالے رنگ کے اداکار کو بٹھایا جاتا ہے اور سب مل کر اس کی رنگت کا مزاق اڑا رہے ہوتے ہیں۔
[email protected] Oct 01, 2015 11:34am
Is it true that color bias is more prevalent in women than men. I think generally men are less concerned about color. Mostly it is our mothers, sisters who are always thinking about bringing in a "gori, chiti, doodh main dhuli, chand si dulhania for their sons or brothers. Who is the main culprit for this bias. But for sure this bias does exist and we all must condemn it. This issue of white color has been given importance also by manufacturers of whitening creams as well as our media. Please correct me if I am wrong.