جیلر قتل کیس: متحدہ کے 3 کارکنان پر فرد جرم

02 اکتوبر 2015
امان اللہ نیازی کو 2006 میں قتل کیا گیا تھا....فائل فوٹو : پی پی آئی
امان اللہ نیازی کو 2006 میں قتل کیا گیا تھا....فائل فوٹو : پی پی آئی

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس افسران کے قتل کیس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن عبید کے ٹو سمیت دیگر 2 کارکنان پر فرد جرم عائد کر دی۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ امان اللہ نیازی سمیت 6 افسران کے قتل کیس کی سماعت کی جس میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹو، چوہدری سجاد اور تنویر چاند پر فرد جرم عائد کی گئی۔

عدالت نے ملزمان کے جرم سے انکار پر انسپکٹر شیراز علی سمیت 37 گواہوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔

مقدمے میں ایم کیوایم کے 11 کارکنان کو عدالت پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

اشتہاری ملزمان میں سعید عرف برہم، مزمل عرف چیل، وسیم عرف ہولڈ، نعیم عرف چکنا، نعمان عرف نومی، سجاد عرف سجو، زاہد کالا، فرحان کالا، جمال اپسرا، ہاشم عرف توتل اور یاسین شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، کئی جرائم پیشہ افراد گرفتار

ملزمان نے 15 جنوری 2006 کو جیل سپر نٹنڈنٹ امان اللہ نیازی اور ان کے بھائی حبیب اللہ نیازی سمیت 6 افسران کو قتل کیا تھا۔

واضح رہے کہ تقریباً سات ماہ قبل 11 مارچ کو نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے دوران 80 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں رینجرز کے مطابق 26 مسلح افراد بھی شامل تھے۔

حراست میں لئے گئے افراد میں نعمت اللہ رندھاوا ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث نعیم عرف نومی، صحافی ولی خان بابر قتل کیس میں سزا یافتہ مجرم فیصل موٹا اور قتل سمیت سنگین جرائم میں ملوث عبید کے ٹو بھی شامل تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں