دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی اب وائی فائی کا استعمال عام ہے خاص طور پر شہروں میں جگہ جگہ اس کے اسپاٹس موجود ہیں جن کو لوگ اپنے اسمارٹ فونز یا کمپیوٹر ڈیوائسز پر انٹرنیٹ چلانے کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر اکثر اس میں سگنلز کا مسئلہ بھی پیش آتا ہے۔

مگر اس مسئلے کا حل ایک سادہ طریقہ کار میں چھپا ہوا ہے جو امپرئیل کالج لندن کے پچ ایچ ڈی اسکالر جیسن کول نے پلازما الیکٹرو میگنیٹک ویوز کی تحقیق کے دوران تیار کیا۔

واضح رہے کہ برقی مقناطیسی لہریں موجودہ عہد کے ہر قسم کے تمام کمیونیکشن نظاموں پر اثر انداز ہوتی ہے، اب چاہے آپ فون پر بات کررہے ہو، وائی فائی یا دیگر ڈیوائسز استعمال کررہے ہو۔

یہ لہریں زمین کی بالائی فضاءکی عکاسی کرتی ہیں اور بلندی پر 'پلازما' بن جاتی ہیں۔

پلازما ایک ایسی چیز ہے جس کو استعمال کرکے کم فریکوئنسی پر ہم ریڈیو سگنلز کو باﺅنس کرسکتے ہیں اور ان کی رینج میں توسیع بھی کرسکتے ہیں۔

محقق کے مطابق ایک عام وائرلیس روٹر انٹینا سے ای ایم ریڈ ایشنز خارج ہوتی ہیں جس کی وجہ اس میں موجود چھوٹا کرنٹ ہے تاہم ریاضی کے ایک قانون کے استعمال سے انہوں نے اس کا حل تلاش کرلیا۔

ان کے بقول سب سے پہلی چیز جو یاد رکھنی چاہئے کہ وائی فائی روٹر کو اپنی ڈیوائس کی سیدھ میں رکھنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ کچھ مقامات پر وائی فائی کے سگنلز روکنے لگتے ہیں جس کی وجہ وہاں ان لہروں کا ایک دوسرے سے ٹکرا کر منسوخ کرنا ہے تو اگر صارف کو کسی خاص پوزیشن پر خراب سگنل کی شکایت ہو تو روٹر کی پوزیشن میں معمولی سے تبدیلی کردیں۔

اس سے سگنل کی مضبوطی میں نمایاں بہتری آسکتی ہے کیونکہ وہ ڈارک اسپاٹ سے باہر نکل آجائے گا۔

وائی فائی روٹر کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے کچھ طریقہ کار درج ذیل ہیں:

اسی طرح روٹر کو اپنے کمرے کے وسطی مقام پر رکھنا چاہئے خاص طور پر دیواروں سے دور کیونکہ وہ لہروں کو جذب کرلیتی ہیں۔

وائی فائی روٹر کو کچھ بلندی پر رکھنا چاہئے تاکہ بہتر نتائج حاصل کیے جاسکیں۔

پانی وائی فائی سگنل پر اثر انداز ہوتا ہے تو کسی بھی پرہجوم کمرے میں اس ڈیوائس کی کارکردگی بدترین ہوگی کیونکہ ہمارے جسم کا بڑا حصہ پانی پر مشتمل ہے۔

اپنے روٹر کو مائیکرو ویو سے دور رکھیں۔

اپنے انٹٰنا کو اوپر کی جانب رکھنے سے افقی کوریج بہتر مل سکے گی۔

انٹینے کو سائیڈ میں رکھنے سے عمودی کوریج میں بہتری آسکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں