’سیلاب‘، احتجاج سے کراچی میں بدترین ٹریفک جام

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2015
گلشن اقبال میں پائپ لائن پھٹنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا منظر۔ —آن لائن
گلشن اقبال میں پائپ لائن پھٹنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا منظر۔ —آن لائن

کراچی: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پانی کی ایک بڑی پائپ لائن پھٹنے اور شاہراہ فیصل پر احتجاج کے نتیجے میں شہر کی تمام مرکزی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔

ہفتہ کو وفاقی اردو یونیورسٹی کے قریب عزیز بھٹی پارک میں پانی کی مرکزی پائپ لائن پھٹ گئی، جس کے بعد یونیورسٹی روڈ دو فٹ پانی میں ڈوب گئی۔

مرکزی سڑک پر ’سیلابی صورتحال‘ کی وجہ سے اطراف کے علاقوں حسن سکوائر، جوہر موڑ، سٹار گیٹ، سٹیڈیم روڈ، شاہراہ فیصل، کے ڈی اے، لسبیلہ اور گرومندر وغیرہ میں گھنٹوں ٹریفک جام دیکھا گیا۔

سرکاری حکام نے بتایا کہ دھابیجی پمپنگ سٹیشن سے پانی کی سپلائی بند کرنے کے بعد پائپ لائن کی مرمت کی جائے گی۔

دوسری جانب، سندھ کی طاقت ور شوگر مل مافیا کے خلاف کاشت کاروں کے احتجاج سے شہر کے دوسرے علاقے بھی متاثر ہوئے۔

گنے کے کاشت کار میڈیا کے سامنے اپنے مسائل اجاگر کرنے کیلئے کراچی پریس کلب کے باہر جمع ہوئے۔ تاہم، اپنا ریکارڈ رجسٹر کرانے کیلئے انہوں نے وزیر اعلی ہاؤس کی جانب پیش قدمی کی، جس پر پولیس نے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کی مدد سے انہیں منتشر کر دیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں