پشاور: قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے ایک فضائی حملے میں 30 سے زائد مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ فضائی حملے دتہ خیل تحصیل میں کیے گئے جن کے نتیجے میں عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ ہوگئے۔

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان سمیت سات قبائیلی ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے گزشتہ سال 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا.

پاک فوج کے مطابق آپریشن کے آغاز سے لیکر اب تک 2800 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

تاہم ضرب عضب کے دوران کامیابی کی قیمت بھی ادا کرنی پڑی ہے جہاں پاک فوج کے 347 فوجی ہلاک ہوئے جبکہ لاکھوں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

فوج کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان آپریشن کے آخری مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے دوران طالبان عسکریت پسندوں کو علاقہ بدر کردیا جائے گا۔

علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام تر تفصیلات آئی ایس پی آر کی جانب فراہم کی جاتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں