اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے حکومت کو موجودہ شرح ٹیکس پر ماہ فروری کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 21 فیصد تک کمی کی تجویز دے دی۔

اوگرا کی جانب سے حکومت کو بھیجی گئی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 10 فیصد، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 اعشاریہ 6 فیصد، مٹی کے تیل کی قیمت میں 20 اعشاریہ 38 فیصد، لائٹ اسپیڈ ڈیزل 16 اعشاریہ 6 فیصد اور ہائی اوکٹین کی قیمت میں 14 اعشاریہ 4 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اگر پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) دوبارہ 17 فیصد کردیا جائے تو اس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کمی لائی جاسکتی ہے، تاہم حکومت چند مصنوعات پر عوام سے تقریباً 47 فیصد تک جی ایس ٹی وصول کرکے محصولات کے خسارے کو پورا کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماہ جنوری میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 10 ڈالر فی بیرل کمی آئی ہے۔

تاہم وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت کے تحت اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر موجودہ شرح ٹیکس کے مطابق کام کر رہی ہے۔

اگرچہ وزیر خزانہ اور وزیر پیٹرولیم اپنے حالیہ عوامی خطابات میں عوام سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی لانے کا وعدہ کرچکے ہیں، تاہم اس کا حتمی اعلان عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کی منظوری کے بعد کل کیا جائے گا۔

موجودہ شرح ٹیکس اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی قیمت خرید کو مدنظر رکھتے ہوئے اوگرا کی جانب سے ماہ فروری کے لیے 7.56 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل میں 8.17 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل میں 7.36 روپے جبکہ ہائی اوکٹین کی قیمت میں 10.15 روپے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ خبر 30 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں