نئی دہلی: ہندوستان نے پٹھان کوٹ حملے پاکستانی ریاست کو ملوث قرار دے دیا۔

اس سے قبل ہندوستان نے جیش محمد کو پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کا قصوروار قرار دیتا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: 'پٹھان کوٹ ایئربیس میں تمام 6 حملہ آور ہلاک'

تاہم منگل کے روز انڈین حکومت نے کہا کہ اسلام آباد کی حمایت کے بغیر پٹھان کوٹ حملہ ممکن نہیں تھا۔

وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پارلیمنٹ سے اظہار خیال میں کہا کہ ’ پاکستان کے غیر ریاستی عناصر یقیناً حملے میں ملوث تھے، یہ عناصر وہاں (پاکستان) سے بغیر ریاستی حمایت کے کیسے کام کرسکتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ: تحقیقات کیلئے ’جے آئی ٹی‘ تشکیل

انہوں نے کہا کہ حملے کی تفصیلی معلومات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی تحقیقات کے بعد ہی سامنے آسکیں گی۔

خیال رہے کہ دو ہفتے قبل ہونے والے اس حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ امن مذاکرات معطل ہوگئے تھے۔

مزید جانیں: '20 روپے دو، پٹھان کوٹ ایئربیس میں داخل ہو'

دونوں ممالک کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان اجلاس جنوری میں طے ہوا تھا تاہم اب تک نئی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔

پاکستان ہندوستانی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد 2002 میں جیش محمد پر پابندی عائد کر چکا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

V K A Mar 01, 2016 06:34pm
What would you expect from an investigation when all three reasons the top in-charge gave are based on Hypothesis due to lack of evidence. Shall that be called Guilty-by-Hypothesis? Why not? India, after all into taking credit of many ideas, this could be a new one too. I wonder what's delaying approval of a visit by Pak investigation team? Specially, when according to her... we already know everything about the Air Force Base.