'پٹھان کوٹ ایئربیس میں تمام 6 حملہ آور ہلاک'

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2016
ہندوستان کے ایلیٹ نیشنل سیکیورٹی گارڈ کے میجر جنرل دشیانت سنگھ میڈیا کو پٹھان کوٹ آپریشن سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے—۔فوٹو/اے ایف پی
ہندوستان کے ایلیٹ نیشنل سیکیورٹی گارڈ کے میجر جنرل دشیانت سنگھ میڈیا کو پٹھان کوٹ آپریشن سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے—۔فوٹو/اے ایف پی
ہندوستانی سیکیورٹی اہلکار ایک ٹرک میں ایئربیس کی جانب گامزن ہیں—۔فوٹو/ رائٹرز
ہندوستانی سیکیورٹی اہلکار ایک ٹرک میں ایئربیس کی جانب گامزن ہیں—۔فوٹو/ رائٹرز
ایک ہندوستانی فوجی پٹھان کوٹ ایئربیس میں مستعد کھڑا ہے—۔فوٹو/ اے پی
ایک ہندوستانی فوجی پٹھان کوٹ ایئربیس میں مستعد کھڑا ہے—۔فوٹو/ اے پی

پٹھان کوٹ: ہندوستان کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے دعوی کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ کرنے والے چھٹے اور آخری عسکریت پسند کو ہلاک کر دیا ہے۔

منوہر پاریکر نے واضح نہیں کیا کہ آپریشن ختم ہو گیا کیونکہ فوجی تاحال ایئر بیس کی تلاشی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پاریکر یہ بتانے سے بھی قاصر رہے کہ آخر کس طرح مٹھی بھر مسلح حملہ آوروں نے تقریباً چار روز تک انڈیا کی ایک بڑی ائیر بیس کو مفلوج بنائے رکھا۔

وزیر دفاع مصر ہیں کہ سیکیورٹی فورسز نے ’قابل تعریف‘ کام کیا۔

جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں پاریکر نے کہا ’مجھے انٹیلی جنس میں کچھ خلا نظر آیا، جسے ہم تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی سمجھ سکیں گے۔مجھے نہیں لگتا کہ ہم نے سیکیورٹی خطرے میں ڈالی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ایئربیس وسیع و عریض علاقے پر مشتمل ہے اور اس میں کچھ مقامات پر جنگلات کی وجہ سے حملہ آوروں کو جلدی نشانہ بنانے میں وقت لگا۔

خیال رہے کہ انڈین حکام نے پہلے ہی پٹھان کوٹ پر ممکنہ حملے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کمانڈوز کو بھجوا دیا تھا۔

پاریکر نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے ہتھیاروں میں اے کے-47، راکٹ لانچرز، مارٹر گولے، پستول اور 60-50 کلوگرام کا گولہ بارود موجود تھا۔

واضح رہے کہ آپریشن کے دوران اب تک 7 سیکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہندوستانی فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے ایئربیس کی فضائی نگرانی کی جارہی ہے—۔فوٹو/اے ایف پی
ہندوستانی فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے ایئربیس کی فضائی نگرانی کی جارہی ہے—۔فوٹو/اے ایف پی

ہندوستانی ایئرفورس کے ترجمان روشیل ڈی سلوا کے مطابق پیر کی رات سے ایئربیس میں اکیلے رہ جانے والے حملہ آور نے فائرنگ نہیں کی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے ہندوستان کے ایلیٹ نیشنل سیکیورٹی گارڈ کے میجر جنرل دشیانت سنگھ کے حوالے سے بتایا کہ ایئربیس پر آپریشن اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام حصے کلیئر نہیں کرا لیے جاتے۔

سنگھ نے بتایا کہ ہفتے کی شام تک 4 حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 2 حملہ آور ایئربیس میں موجود اور سیکیورٹی فورسز سے مقابلہ کر رہے تھے۔ تاہم پیر کی شام ایک اور حملہ آور کو بھی ہلاک کردیا گیا۔

سنگھ نے مزید بتایا کہ دو ہزار سے زائد ایکڑ پر محیط ایئربیس کو مکمل طور پر کلیئر قرار دینے میں 'وقت ' لگ سکتا ہے۔

سنگھ نے بتایا کہ ہفتے کی شام تک 4 حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 2 حملہ آور ایئربیس میں موجود تھے اور سیکیورٹی فورسز سے مقابلہ کر رہے تھے، تاہم پیر کی شام ایک اور حملہ آور کو بھی ہلاک کردیا گیا.

ایک ہندوستانی فوجی ایئربیس کے باہر موجود ایک گھر کی سیڑھیاں اتر رہا ہے—۔فوٹو/اے پی
ایک ہندوستانی فوجی ایئربیس کے باہر موجود ایک گھر کی سیڑھیاں اتر رہا ہے—۔فوٹو/اے پی

آفیسر لیفٹیننٹ جے ایس دھامون نے اسے ایک 'منی سٹی' قرار دیا، جہاں گھر اور بچوں کا اسکول بھی موجود ہے۔

ایئربیس میں روسی ساختہ ایم آئی جی 21 فائٹر جیٹ، ایم آئی 25 اور ایم آئی 35 اٹیک ہیلی کاپٹر سمیت دیگر عسکری تنصیبات بھی موجود ہیں۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے دوران ملٹری اثاثوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا.

پٹھان کوٹ ایئربیس میں موجود ایک عمارت کی چھت پر سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں—۔فوٹو/اے ایف پی
پٹھان کوٹ ایئربیس میں موجود ایک عمارت کی چھت پر سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں—۔فوٹو/اے ایف پی

گذشتہ روز کشمیری علیحدگی پسند گروپوں کے اتحاد نے انڈیا میں پٹھان کوٹ ایئربیس پر جان لیوا حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی.

یونائیٹڈ جہاد کونسل (یو جے سی) نے پیر کو ایک جاری بیان میں کہا کہ حملہ انڈیا کیلئے پیغام ہے کہ کشمیری جنگجو انڈیا میں کسی بھی مقام پر حساس تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کشمیری گروپ نے پٹھان کوٹ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

کونسل کے ترجمان سید صداقت حسین نے کہا ’پٹھان کوٹ حملہ نیشنل ہائی وے سکواڈ سے جڑے ہمارے مجاہدین نے کیا‘۔

یو جے سی متنازعہ کشمیر میں ہندوستان کی حکمرانی کے خلاف لڑنے والے ایک درجن سے زائد عسکریت پسند گروہوں کا اتحاد ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں