ورلڈ کپ میں شرکت 'سیکیورٹی ضمانت' سے مشروط

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2016
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار — فائل فوٹو
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار — فائل فوٹو

اسلام آباد: ہندوستان میں 8 مارچ سے شروع ہونے والے ورلڈ ٹی 20 چیمپئن شپ میں پاکستان کی 'ممکنہ' شرکت کی خبروں کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیم کو درپیش سیکیورٹی خطرات کا اظہار کردیا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا ایک بیان میں کہنا تھا 'پاکستانی کرکٹ ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی کی یقین دہانی پر ہندوستان دورے کی اجازت دی جاسکتی ہے'۔

انھوں نے مزید کہا کہ قومی ٹیم کی فول پروف سیکیورٹی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ذمہ داری ہے۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا، قومی کرکٹ ٹیم کے ممکنہ دورہ ہندوستان کی رپورٹ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین سے مشاورت کے بعد وزیراعظم نواز شریف کو پیش کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 25 فروری کو پی سی بی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں چیئرمین شہریار خان کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ' حکومت کی جانب سے قومی ٹیم کے دورہ ہندوستان پر رضامندی ظاہر کرنے پر مجھے خوشی ہے اور ہم نے آئی سی سی سے قومی کرکٹ ٹیم کے لیے ہندوستان میں خصوصی انتظامات کرنے کا کہا ہے۔'

انھوں نے مزید کہا، 'ہم مذکورہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے موقع پر ہندوستان جانے والے پاکستانی شائقین کرکٹ کے لیے ویزے کی سہولت اور دیگر انتظامات کی بھی توقع کرتے ہیں'۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی ٹیم کو ہندوستان بھیجنے کی مخالفت کی تھی۔

ہندوستانی حکومت پر انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسینا کی سرپرستی کا الزام لگاتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ 'یہ پیسے کے لیے نہیں ہے، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں پاکستان کی عزت اور وقار شامل ہے۔ جیسا کہ حتمی اختیار وزیراعظم نواز شریف کو حاصل ہے، اگر یہ بات کابینہ اجلاس یا کسی بھی فورم پر لائی جائے گی تو میں موجودہ صورت حال میں قومی ٹیم کے ہندوستان کے کسی بھی دورے کی مخالفت کروں گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی حکومت اور ان کے ایجنٹس کی جانب سے پاکستان کی تضحیک کی گئی ہے اور شہریار خان، نجم سیٹھی، غلام علی اور خورشید محمود قصوری کے ساتھ روا رکھے جانے والا رویہ اس کی ایک مثال ہے۔

چوہدری نثار نے کہا تھا کہ 'اگر ہندوستانی حکومت اس سب کے پیچھے نہیں ہے تو اسے دنیا کو بتانا چاہیے کہ اس نے ان عناصر کے خلاف کیا کارروائی کی ہے'۔

یہ خبر 03 مارچ 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں