اسلام آباد: قومی خزانے سے وزیر اعظم نواز شریف کی تشہیر کے لیے چلائی جانے والی اشتہاری مہم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

مقامی سیاستدان فیاض الحسن چوہان کی جانب سے دائر درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے آذان خان شہید مونٹیسری اسکول کے افتتاح کے حوالے سے بنائے جانے والے اشتہار کی رقم حکومتی بجٹ سے ادا کی گئی۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چونکہ اس اشتہاری مہم کا مقصد وزیر اعظم کے عزت و وقار میں اضافہ اور حکومتی کاموں کو گِنانا ہے، اس لیے یہ مہم سیاسی مقاصد کے لیے ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اشتہاری مہم میں خرچ کی جانے والی رقم عوام کے ٹیکسوں سے جمع ہوئی اس لیے اسے اسکولوں، کالجوں، ہسپتالوں اور دیگر عوامی امور کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی رپورٹ چیئرمین پیمرا کو بھی کی گئی اور ان سے درخواست کی گئی کہ وہ الیکٹرونک میڈیا سے، اشتہار چلانے کی رقم سے حوالے سے معلوم کریں لیکن چیئرمین نے اس درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سرکاری اداروں کو عوام کے پیسے کے ’غلط‘ استعمال کی تحقیقات کرنی چاہیے، لیکن وہ مختلف ہیلے بہانوں سے اس معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تاہم درخواست گزار نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اشتہاری مہم کی رقم وزیر اعظم نے ادا نہیں کی۔

عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ وزارت خزانہ کو اشتہاری مہم کی رقم نواز شریف سے وصول کرنے کی ہدایت جاری کرے، جبکہ وزارت اطلاعات اور پیمرا کو بھی ہدایت کی جائے وہ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا میں وزیر اعظم کی اشتہار بازی کو روکیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا ایک رکنی بینچ آئندہ ہفتے درخواست پر غور کرے گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Ashian Ali Malik Mar 05, 2016 12:37pm
پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں حکمرانوں کے ذیادہ سانس لینے پر بھی عدالت از خود نوٹس لیتی تھی !