اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ہندوستان کو دس دہشتگردوں کی اطلاع دینے کی تصدیق کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہندوستانی اخبار 'دی ہندو' کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کی جانب سے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو کالعدم لشکر طیبہ کی جانب سے ممکنہ سرحد پار حملوں کی اطلاع پر دارالحکومت نئی دہلی اور ریاست گجرات میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی کا خطرہ: ہندوستانی گجرات میں ہائی الرٹ

رپورٹ کے مطابق کالعدم لشکرِ طیبہ کی جانب سے ممکنہ دہشت گرد حملوں کی انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد نیشنل سیکیورٹی گارڈز (این ایس جی) کی چار ٹیمیں اہم تنصیبات اور عبادت گاہوں کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے گجرات روانہ کردی گئی ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق منگل کو وزیر داخلہ نے سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے بتایا کہ انڈیا کے ساتھ انٹیلیجنس معلومات کا تبادلہ کیا گیا اور وہ تصدیق کرتے ہیں کہ دس دہشتگردوں کے داخلے کی ہندوستان کو اطلاع دی ۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت بیس میں سے دس نکات صوبوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن کبھی کسی واقعہ پر صوبائی حکومت پر الزام نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپس کی الزام تراشیوں سے دشمن کا ایجنڈا پورا ہوتا ہے۔

اخبار کی رپورٹ میں گجرات کے اعلیٰ حکام کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے اپنے ہندوستانی ہم منصب اجیت دووال کو لشکر طیبہ اور جیش محمد کی جانب سے ریاست میں ممکنہ دہشت گرد حملوں کی اطلاع دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ناصر جنجوعہ کی جانب سے پیغام موصول ہونے کے بعد اجیت دووال نے انٹیلی جنس بیورو کو تفصیلی نوٹ جاری کردیا، جس کے بعد سیکیورٹی ایجنسیز کو گجرات کے ساحلی علاقوں سوراشٹرا اور کَچھ میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا گیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں