الزائمر سے بچاؤ کا آسان نسخہ

13 مارچ 2016
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ درمیانی عمر میں یاداشت کی کمزوری اور دماغی امراض سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے دانتوں کو برش کرنا کبھی نہ بھولیں۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

کنگز لندن کالج کی تحقیق کے مطابق دانتوں کے امراض الزائمر کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں اور منہ کی صفائی کو معمول بناکر یاداشت ختم کردینے والی بیماری سے تحفظ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق مسوڑوں سے خون رسنے کا باعث بننے والا بیکٹریا دماغی صحت کو بھی متاثر کتا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگر مسوڑوں کو امراض کا سامنا ہوا تو الزائمر کے مریضوں کی یاداشت میں 6 گنا تیزی سے یاداشت ختم ہونے لگتی ہے۔

خیال رہے کہ الزائمر ایسا مرض ہے جس کا علاج اب تک دریافت نہیں ہوسکا ہے اور جو ادویات دستیاب ہیں ان کا فائدہ بہت زیادہ نہیں ہوتا۔ اس تحقیق کے دوران الزائمر کے شکار 59 مرد و خواتین کی صحت کا جائزہ لیا گیا اور ان کے دانتوں کا معائنہ بھی کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ان افراد میں سے بیس مسوڑوں کے امراض کے شکار تھے اور ان کی یاداشت بہت تیزی سے ختم ہورہی تھی۔

اس حوالے سے ابھی محققین پریقین تو نہیں مگر ان کا خیال ہے کہ مسوڑوں کے مرض کے شکار افراد کا جسمانی دفاعی نظام متاثر ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مسوڑوں کا مرض درمیانی عمر میں عام ہوجاتا ہے اور اس صورت میں بدترین ہوجاتا ہے جب لوگ اپنے منہ کی صفائی کا خیال درست طریقہ نہ رکھ پائیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ دانتوں کی صحت کا خیال رکھنا الزائمر کے اثرات کو کم ترین کرنے کا ایک آسان طریقہ ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل پلوس ون میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں