اسلام آباد کے ریڈزون کی سیکیورٹی کیلئے فوج پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2016
مظاہرین ایک سیکیورٹی اہلکار پر تشدد کر رہے ہیں— اے پی فوٹو
مظاہرین ایک سیکیورٹی اہلکار پر تشدد کر رہے ہیں— اے پی فوٹو
مظاہرین اور پولیس کے درمیان دن بھر جھڑپیں جاری ہیں — اے پی فوٹو
مظاہرین اور پولیس کے درمیان دن بھر جھڑپیں جاری ہیں — اے پی فوٹو
مظاہرین اور پولیس کے درمیان دن بھر جھڑپیں جاری ہیں — اے پی فوٹو
مظاہرین اور پولیس کے درمیان دن بھر جھڑپیں جاری ہیں — اے پی فوٹو

اسلام آباد: حکومتی درخواست پر پاک فوج کے دستے دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کی سیکیورٹی کیلئے پہنچ گئے جبکہ مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا آغاز کردیا۔

مظاہرین نے اپنے مطالبات کی منظوری تک انتظامیہ سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا ہے، مظاہرین کے مطالبات میں ملک میں شریعت کا نفاذ بھی شامل ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد میں ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں منعقدہ جلسے کے بعد مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس تک پہنچ گئے تھے جہاں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔

مذہبی تنظیموں نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل پر سزائے موت پانے والے ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں آج راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر انتظامیہ نے فیض آباد اور چاندنی چوک سمیت اسلام آباد جانے والے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا تھا۔

تاہم جلسے کے اختتام پر مظاہرین تمام رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تک پہنچ گئے۔ اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا جب کہ آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔

اسلام آباد سے ڈان کے نمائندے کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں اس وقت تقریباً 25 ہزار مظاہرین سڑکوں پر موجود ہیں جس میں سے متعدد اس وقت ریڈ زون میں جناح ایونیو اور پارلیمنٹ ہاؤس تک پہنچ چکے ہیں جہاں پولیس سے ان کی پولیس سے جھڑپیں جاری ہیں۔

'فوج سے مدد طلب'

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان جنرل عاصم باجوہ کا کہنا ہےکہ حکومت نے ریڈزون کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج سے مدد طلب کی ہے۔

فوجی ترجمان کے مطابق فوج طلب کرنے کا مقصد ریڈ زون کی حفاظت یقینی بنانا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad khan Mar 28, 2016 01:51am
کسی کا چہلم منانا غلط نہیں لیکن ہر بات پر احتجاج کرنا بھی درست نہیں ھے راولپنڈی کے انتظامیہ کو احتجاج پرامن رکھنے کیلئے پہلے سے حکمت عملی طے کرنی چاہئے تھی ایسا لگتا ھے کہ مقامی انتظامیہ نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش ہی نہیں کی اسکی زمہ داری پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت پر اتی ھے فوج بلانے سے یہ نتیجہ نکلتا ھے کہ مقامی انتظامیہ نااھل ھے حکومت پنجاب کو اپنی ناکامی قبول کرنا ھوگی اور واقعہ کے زمہ داروں کے حلاف کاروائی کرنی ھوگی
GPK Mar 28, 2016 09:16am
PMLn is behind this clever move/Chehlum procession. On one hand it ordered its Police to let-go the procession to Red Zone and move away from the path. On the other hand it yet again call Pak Army to defame it as anti Right Wing Extremists. What was the biggest benefit of all this? The Nation forgot about the INDIAN RAW SPY that PM has no plan to call India or Modi about. That's Two Bird with One Stone!