اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر پوست کی کاشت؟

پودوں پر لگے کٹ سے واضح ہوتا ہے کہ اس سے نکلنے والا مواد استعمال کیا جا رہا ہے — فوٹو/ ڈان نیوز
پودوں پر لگے کٹ سے واضح ہوتا ہے کہ اس سے نکلنے والا مواد استعمال کیا جا رہا ہے — فوٹو/ ڈان نیوز

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر سپریم کورٹ سمیت اہم عمارات کے عین سامنے پوست کے پودوں کی کاشت کا انکشاف ہوا ہے۔

اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر پھولوں کی آڑ میں خاموشی سے پوست کاشت کی گئی۔

یہ پودے الیکشن کمیشن کی بلڈنگ کے عین سامنے لگائے گئے ہیں—فوٹو : ڈان نیوز
یہ پودے الیکشن کمیشن کی بلڈنگ کے عین سامنے لگائے گئے ہیں—فوٹو : ڈان نیوز

شاہراہ دستور دارالحکومت کا نہایت حساس علاقہ ہے اور یہاں بہت سے اہم دفاتر موجود ہیں۔

سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کی بلڈنگ سمیت دیگر عمارات کے عین سامنے کاشت کیے گئے پوست کے پودے واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں پوست کی کاشت ممنوع ہے اور خوبصورتی کے لیے بھی ان کے پودے نہیں لگائے جا سکتے۔

شاہراہ دستورپر پوست کے پودے پوری طرح سے تیار ہوچکے ہیں جبکہ ان پر لگے کٹ سے مخصوص مواد بھی نکلا ہوا نظر آتا ہے۔

شاہراہ دستور پر خوبصورتی کے لیے لگائے گئے پودوں کی ذمہ داری کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سنبھالتی ہے مگر سی ڈی اے ترجمان نے پوست کے پودوں سے متعلق مکمل لاعلمی کا اظہار کیا۔

پوست کے پودوں سے ٹھیک 2 کلومیٹر کے فاصلے پر انسداد منشیات کا دفتر ہے، حریت انگیز طور پر انسداد منشیات کے ادارے بھی ان پودوں کی کاشت سے لاعلم رہے۔

منشیات کنٹرول دفتر کی گاڑیاں روز شاہراہ دستور سے گزرتی ہیں، لیکن اس کے حکام بھی کبھی ان پودوں کی جانب متوجہ نہ ہوئے۔

اسلام آباد کے ریڈ زون میں جدید مشینری کے ہوتے ہوئے بھی پوست نہ صرف کاشت ہوئی بلکہ بوئے ہوئے بیج پک کر پودے بنے، جس سے فصل مکمل تیار بھی ہوگئی۔

پوست کے پودوں پر کٹ بھی لگے ہوئے ہیں جس کے ذریعے بھورے رنگ کا مواد نکلتا ہے جو افیون کی تیاری کے ساتھ ساتھ نشہ آور اشیاء بنانے میں استعمال ہوتا ہے، یہ کٹ لگے ہونے کی وجہ سے یہ شبہات جنم لیتے ہیں کہ شاید پوست کے ان پودوں کو نشہ آور اشیاء کی تیاری کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں