گوادر: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ کچھ بین الاقوامی ایجنسیاں بالخصوص ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'را' پاک چین اقتصادی راہدای منصوبے کے خلاف ہیں۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ضرب عضب صرف ایک آپریشن نہیں، پورا نظریہ ہے اور اس کا مقصد شدت پسندی، دہشت گردی اور کرپشن سنڈیکیٹ کا خاتمہ کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی جاسوس کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ

گوادر میں امن و ترقی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’را‘ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں بدامنی کی اجازت نہیں دی جائے گی، بین الاقوامی برادری دہشت گردوں کی بیرونی مدد روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

آرمی چیف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار

انہوں نے خوشخبری سنائی کہ بلوچستان میں اس سال کے آخر تک 870 کلومیٹر روڈ مکمل کر لیا جائے گا اور اس سال کارگو چین سے گوادر اور آگے جانا شروع ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا سی پیک کی سیکیورٹی ہماری قومی ذمہ داری ہے اور اس مقصد کے لئے 15ہزار افراد پر مشتمل فورس تشکیل دیدی گئی ہے۔

آرمی چیف نے واضح کیا کہ دہشتگردوں کے ساتھ سہولت کاروں کا بھی خاتمہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آرمی چیف کا ہندوستانی ایجنسی سے متعلق بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ بلوچستان سے ہندوستانی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید جانیں: جاسوس کی گرفتاری: پاکستان کا ہندوستان سے احتجاج

بعدازاں جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں دشمن ایجنسیوں کی پاکستان میں سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ہندوستانی جاسوس کے خلاف منگل کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

سیکیورٹی اداروں کے مطابق گرفتار افسر کا تعلق ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے ہے۔

مزید پڑھیں : لاہور سے ’را‘ کے مزید 4 ایجنٹ گرفتار

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی، جس میں اس نے ’را‘ سے تعلق اور ہندوستان نیوی کا حاضر سروس افسر ہونے کا اعتراف کیا۔

ویڈیو میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبھوشن کے مطابق 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

وڈیو میں کلبھوشن نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سےملاقات کرنا تھا۔

کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے ’را‘ کا ہاتھ ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں