لاہور: سال 2016-17 کیلئے صوبہ پنجاب کا 1681 ارب 41 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ 2016-17 کا اجلاس اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت ہوا جس کے دوران وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث بخش نے بجٹ پیش کیا۔

بجٹ میں کسانوں کے لیے سوا ارب روپے کے پیکج کااعلان کیا گیا ہے، جبکہ توانائی کے منصوبوں کیلئے 18ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔

مزید پڑھیں: سندھ کا 869 ارب روپے کا بجٹ پیش

تعلیم صحت،صاف پانی، ویمن ڈیویلپمنٹ اور سماجی تحفظ کے لیے168ارب48 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔

اخراجات کا کل تخمینہ 849 ارب 94 کروڑ روپے ہے، ترقیاتی پروگرام کا حجم 750 ارب روپے ہے، 1039 ارب روپے این ایف سی ایوارڈ کے تحت حاصل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 43.9 کھرب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

ترقیاتی بجٹ میں پچھلے سال کی نسبت 37.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، صوبائی آمدنی 280 ارب روپے متوقع ہے، جنرل ریونیو کی مد میں 1319 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ترقیاتی اخراجات

نئے مالی سال کے بجٹ دستاویزات کے مطابق ترقیاتی بجٹ کا حجم 550 ارب روپے رکھا گیا ہے، جو 37.5 فیصد زیادہ ہے۔

تعلیم

تعلیم کے شعبے کے لیے کل 256 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ضلعی سطح پر اسکول ایجوکیشن کے شعبے کے لیے 169 ارب روپے مختص، اسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 56 ارب 76 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کیلئے 12 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

دانش اسکولوں کے لیے 3 ارب روپے مختص کیے گئے۔

خصوصی بچوں کی تعلیم کیلئے ایک ارب روپے مختص کیے گئے۔ ہائرایجوکیشن کیلئے 46ارب 86کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

شہباز شریف میرٹ اسکالر شپ متعارف کرائی جائے گی۔ چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا آغاز بھی کیا جاچکا ہے۔

صحت

صحت کے شعبے میں مجموعی طور پر 43 ارب 83 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صحت کے شعبے کےلیے بجٹ 62فیصد زائد مختص کیاگیا ہے، صاف پانی کی فراہمی کےلیے پچھلے سال کی نسبت 88فیصد زائد بجٹ مختص کیا گیا۔

امن و سیکورٹی

امن و سیکورٹی کے شعبے میں 145 ارب 46 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی،امن وعامہ کے لیے پچھلے سال کی نسبت 48فیصد زائد بجٹ مختص کیا گیا۔

پنجاب سیف سٹی پروگرام کے لیے 44 ارب روپے مختص، لاہور سیف سٹی پروگرام کے لیے 13 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

کسانوں کے لیے خصوصی پیکج

زراعت کی بہتری کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے، پیکج دو برسوں پر محیط ہے۔

کسانوں کی سستی کھاد کی فراہمی کے لیے 11 ارب 60 کروڑ روپے مختص،محکمہ آبپاشی، لائیو اسٹاک، جنگلات اور خوراک کے لیے147ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

جدید زرعی مشینری کی فراہمی کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے مختص، 5ہزارایکڑ اراضی پر بے موسمی فصلیں حاصل کرنے کیلئے2ارب 50 کروڑ روپے مختص۔

کسانوں کو 100 ارب روپے سے زائد قرضے فراہم کیے جائیں گے، سود حکومت پنجاب برداشت کرے گی۔

آبپاشی

آئندہ مالی سال کیلئے محمکہ آبپاشی کیلئے مجموعی طور پر 41 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ ہے۔

متفرق اخراجات

پنجاب کے بجٹ میں اسمال انٹرٹنمنٹ پر20فیصد ٹیکس ختم کیاجارہا ہے جس سے میلوں ٹھیلوں، بازی گری اور ورائٹی شوز کو فائدہ ہوگا۔

سماجی بہود کے لئے اکسٹھ کروڑ جبکہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے اناسی ارب اکیاسی کروڑ روپے مختص ہونگے۔

اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں بجٹ اجلاس ہوا جبکہ بجٹ وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا نے پیش کیا۔

اپوزیشن کی نعرے بازی

بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان ’جھوٹے جھوٹے‘ کا نعرہ لگاتے رہے جبکہ بعض اراکین نے بجٹ کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ جبکہ مزدور کی کم سے کم تنخواہ 13 ہزار سے بڑھا کر 14 ہزار مقرر کی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Umersultan Jun 13, 2016 08:38pm
So according to budget 2016-2017 Danish Schools are far more important than Farmers...