افغان فورسز سے فائرنگ کا تبادلہ،زخمی پاکستانی میجر ہلاک

اپ ڈیٹ 14 جون 2016
میجر علی جواد چنگیزی — فوٹو: ڈان نیوز
میجر علی جواد چنگیزی — فوٹو: ڈان نیوز

خیبر ایجنسی: طورخم بارڈر پر پاکستان کے سرحدی علاقے میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پاک فوج کے میجر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

اتوار کی شام سے شروع ہونے والی افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے علی جواد چنگیزی بھی دیگر 2 سیکیورٹی اہلکاروں اور 10 افراد کے ہمراہ زخمی ہوئے تھے۔

میجر علی جواد چنگیزی کو تشویشناک حالت میں سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

میجر علی جواد چنگیزی کی نماز جنازہ۔ — فوٹو: ڈان نیوز
میجر علی جواد چنگیزی کی نماز جنازہ۔ — فوٹو: ڈان نیوز

افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے ہلاک ہونے والے میجر علی جواد چنگیزی کی نماز جنازہ پشاور ادا کی گئی، جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی شرکت کی، جبکہ ان کی تدفین کوئٹہ میں کی جائے گی۔

فائرنگ سے زخمی ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل عامر بھی تشویشناک حالت میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد

طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد مذمت جمع کرائی۔

قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن صوبائی اسمبلی فائزہ ملک نے جمع کرائی، جس میں کہا گیا تھا کہ افغان فورسز کا اقدام امن و سلامتی کے خلاف سازش ہے، جبکہ یہ ایوان پاک فوج سے اظہار یکجہتی اور جوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر:افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ،13 زخمی

وزیر اعظم کا اظہار ہمدردی

لندن میں زیر علاج وزیر اعظم نواز شریف نے بھی میجر علی جواد چنگیزی کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

انہوں نے میجر علی جواد چنگیزی کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ علی جواد چنگیزی نے مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کیا، جسے قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک افغان سرحدی علاقہ کشیدگی کا شکار رہا۔

بارڈر انتظامیہ کے عہدیداران کے مطابق دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ 12 گھنٹے تک جاری رہا جس دوران افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مارٹر گولے بھی فائر کیے گئے، جبکہ زخمی ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں اور دیگر افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے بعد طورخم بارڈر ہر طرح کی نقل و حرکت کے لیے بند کردیا گیا، جبکہ مزید جانی نقصان سے بچنے کے لیے طورخم سے لنڈی کوتل بازار کرفیو نافذ کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: طورخم بارڈر پر پاک-افغان فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ

حکام کے مطابق پاکستان طورخم بارڈر پر اپنی حدود میں 130 فٹ لمبا گیٹ تعمیر کر رہا ہے، لیکن افغانستان اس سیکیورٹی گیٹ کی تعمیر میں روڑے اٹکا رہا ہے۔

افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعے کے بعد پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے طورخم بارڈر واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا، اور ساتھ ہی افغان حکومت سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

واضح رہے کہ افغان حکام کو بارڈر پر گیٹ کی تعمیر اور خاردار تاروں پر اعتراض ہے، جس کے باعث سرحد پر کشیدگی گزشتہ دو ماہ سے جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر مزید فوج کی تعیناتی سے کشیدگی برقرار

اس سے قبل بھی کئی دن تک طورخم گیٹ پر آمد و رفت بند ہوگئی تھی، جس کے باعث عام لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی اور ان کی جانب سے سرحدی علاقوں میں حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے آئے ہیں۔

تاہم عالمی طاقتوں کی مداخلت کے بعد گذشتہ کچھ ماہ سے پاک افغان تعلقات میں بتدریج بہتری دیکھنے میں آئی ہے جس کی ایک مثال طورخم سرحد کو دوبارہ کھولے جانے اور دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے حالیہ مشترکہ آپریشنز بھی ہیں، جن میں دونوں ممالک کے اہم خفیہ اداروں نے معاونت کی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KH Jun 14, 2016 12:26pm
These are the sympathies of Afghan with Pakistan and Pakistan is always supporting Afghan since long. Let them out from Pakistan so we could breath peacefully...