یاسر شاہ عالمی نمبر ایک ٹیسٹ باؤلر بن گئے

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2016
یاسر شاہ نے لارڈز ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں چھ اور دوسری اننگ میں چار انگلش بلے بازوں کو پویلین لوٹایا۔ فوٹو رائٹرز
یاسر شاہ نے لارڈز ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں چھ اور دوسری اننگ میں چار انگلش بلے بازوں کو پویلین لوٹایا۔ فوٹو رائٹرز

لارڈز ٹیسٹ میں دس وکٹیں لے کر پاکستان کو انگلینڈ کے فتح سے ہمکنار کرانے والے یاسر شاہ کو شاندار باؤلنگ کا انعام مل گیا ہے اور ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر فائز ہو گئے ہیں۔

لارڈز ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے قبل پاکستانی لیگ اسپنر عالمی درجہ بندی میں چوتھے درجے پر موجود تھے تاہم انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں دس وکٹیں لے کر وہ عالمی نمبر ایک باؤلر بن گئے ہیں۔

مزید پڑھیں : یاسر شاہ لارڈز میں 10 وکٹیں لینے والے پہلے ایشیائی کھلاڑی

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلی اننگ میں 339 رنز بنائے لیکن یاسرشاہ نے 6 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو پہلی اننگز میں لیڈ دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

دوسری اننگ میں 30 رنز کی اہم باری کھیلنے والے یاسر شاہ نے جہاں اسکور کو معقول مجموعے تک پہنچایا تو دوسری اننگ میں بھی یاسرکی بل کھاتی گیندوں کا انگلش بلے بازوں کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، یاسرشاہ نے دوسری اننگز میں 4 کھلاڑیوں کا شکار کیا۔

مزید پڑھیں : ٹیسٹ کرکٹ کا123 سال پرانا ریکارڈ یاسر شاہ کے نام

میچ میں دس وکٹوں کی بدولت وہ ناصرف بہترین کھلاڑی کا اعزاز جیتنے میں کامیاب رہے بلکہ ساتھ ساتھ 878 رینکنگ پوائنٹس کے ساتھ عالمی نمبر ایک باؤلر بھی بن گئے ہیں۔

یاسر شاہ گزشتہ 20 سال میں عالمی نمبر ایک باؤلر بننے والے پہلے پاکستانی باؤلر ہیں جہاں اس سے قبل دسمبر 1996 میں مشتاق احمد اس منصب پر فائز ہوئے تھے ۔

وہ 2005 کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے لیگ اسپنر ہیں، اس سے قبل دسمبر 2005 میں شین وارن نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

وہ ناصرف پاکستان بلکہ ایشیا کے واحد باؤلر ہیں جس نے لارڈز میں دس وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

یاسر کے ساتھ ساتھ دونوں اننگ میں عمدہ بلے بازی کرنے والے اسد شفیق بھی دو درجہ ترقی کر کے 11 نمبر پر پہنچ گئے ہیں جبکہ سرفراز کی بھی ترقی ہوئی ہے اور وہ 17ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔

تاہم یونس خان تنزلی کے بعد چھٹے نمبر پر چلے گئے ہیں جبکہ مصباح الحق نویں نمبر پر موجود ہیں۔

انگلینڈ کی جانب سے 11 وکٹیں لینے والے کرس ووکس نے 28 درجے ترقی کی اور وہ عالمی رینکنگ میں کیریئر کی بہترین 36ویں پوزیشن پر براجمان ہو گئے ہیں جبکہ بیئراسٹو بھی دو درجہ ترقی کے بعد کیریئر کی بہترین 16ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں