خانیوال: صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں بہن کے ساتھ ناجائز تعلقات کے شبہ پر بھائیوں نے غیرت کے نام پر ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق خانیوال کے نواحی علاقہ 41 دس آر کے رہائشی 38 سالہ غلام علی اپنے ڈیرے پر سویا ہوا تھا کہ اسلحہ سے لیس ملک سلیم اور ملک وسیم نے ڈیرے میں گھس کر غلام علی کی شناخت کے بعد اس پر فائرنگ کردی۔

مسلح افراد کی فائرنگ سے غلام علی شدید زخمی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں بیٹی قتل

فائرنگ کی آواز سن کر غلام علی کا بھائی غلام رسول زخمی بھائی کی مدد کے لیے دوڑا جسے آتا دیکھ کر ملزمان ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

زخمی غلام علی کو ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ریسکیو ٹیم کو طلب کیا گیا، لیکن ان کے پہنچنے سے قبل ہی غلام علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

غلام علی کے بھائی کا کہنا تھا کہ دم توڑنے سے قبل غلام علی نے اسے بتایا کہ ملزمان نے اپنی بہن رقیہ سے ناجائز تعلقات کے شبے میں اس پر فائرنگ کی۔

تھانہ صدر خانیوال کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر واقعے کا مقدمہ درج کر لیا، جبکہ پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول کی لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔

مزید پڑھیں: وہاڑی: غیرت کے نام پر بھائی کے ہاتھوں 2 بہنیں قتل

واضح رہے کہ ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے رجحان میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور روز اس طرح کے کئی واقعات پیش آرہے ہیں۔

اب تک ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے کیسز کے ملزمان، جن میں عام طور پر خاتون کو اس کے اپنے قریبی رشتہ دار ہی قتل کرتے ہیں، گرفتاری کے چند روز بعد ہی اس لیے آزاد ہوجاتے ہیں کیونکہ مقتولہ کے ورثا اسے معاف کردیتے ہیں۔

تاہم ماڈل قندیل بلوچ کے اپنے بھائی کے ہاتھوں غیرت کے نام پر قتل کے بعد خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور متعدد سیاستدانوں کی جانب سے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس حوالے سے سخت قوانین بنائے۔

اسی سلسلے میں 21 جولائی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اراکین پر مشتمل کمیٹی نے غیرت کے نام پر قتل اور انسداد عصمت دری کے دو بل متفقہ طور پر منظور کیے تھے، جن کی اگست میں سینیٹ سے منظوری بھی متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں