نئی دہلی: ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں یوم آزادی کی تقریبات جوش و خروش سے منائی گئیں، جس میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے یوم آزادی کو کشمیریوں کے نام کرنے کا اعلان کیا۔

14 اگست یوم آزادی کے موقع کی مناسبت سے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگے اور ملی نغمے گائے گئے۔

تقریب سے خطاب کے دوران پاکستان کے یوم آزادی کو کشمیریوں کے نام کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا کہ جہاں تک جموں و کشمیر سے تعلق کی بات ہے تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال کا یوم آزادی کشمیریوں کی آزادی کے نام کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اس بات پر اعتماد ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام کی قربانیاں رنگ لائیں گی'۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہندوستان سے تعلقات مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے تاہم 'پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا'۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں 14 اگست کے دن کو کشمیریوں کے نام کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کشمیریوں کی نئی نسل نے جدوجہد آزادی کو بامِ عروج پر پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال کا یوم آزادی دکھوں کی گھڑی میں آیا ہے، 'اس سال چودہ اگست کا دن خوشیوں کے ساتھ دکھ بھی سمیٹے ہوئے ہے'۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے شہداء کا غم تازہ ہے، آج ہم ان شہداء کو یاد کررہے ہیں، اس کے باوجود انشاء اللہ پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔

کانگریس اور شیو سینا کا رد عمل

پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی جانب سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت پر ہندوستان کی انتہا پسند جماعت شیو سینا نے مودی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 'پاکستانی ہائی کشمنر کو 24 گھنٹے میں اسلام آباد واپس بھیج دیا جائے'۔

انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں شیو سینا کے ترجمان سنجے راوت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 'نئی دہلی میں بیٹھ کر ہندوستان کے خلاف بیان دینے والے شخص کو 24 گھنٹے میں اسلام آباد واپس بھیج دینا چاہیے، انھوں نے ہمارے یوم آزادی سے ایک روز قبل اس طرح کا بیان دیا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے گی'۔

شیو سینا کے سینئر رہنما نے اپنی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمشنر آفس اور ممبئی میں قائم پاکستانی قونصلیٹ کو بند کردینا چاہیے۔

دوسری جانب ہندوستان کی کانگریس نے پاکستانی ہائی کمشنر کے بیان کی مزمت کرتے ہوئے عبدالباسط سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بیان پر ہندوستانی سے معذرت کریں۔

کانگریس کے ترجمان ابہشیک مانو نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کے ہمیں ایسے بیانات پر رد عمل کا اظہار نہیں کرنا چاہیے تاہم جب بیان ایک ملک کے ہائی کمشنر نے دیا ہو تو اس میں اس ملک کا سرکاری مؤقف جھلکتا ہے'۔

اس موقع پر کانگریس کے ترجمان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر دہشت گردوں کی پناہ اور کشمیر میں دراندازی کا الزام لگایا۔

یوم آزادی پر کشمیریوں نے پاکستانی پرچم لہرا دیے

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کلگام، پلواما، اننتناگ اور دیگر میں کرفیو کے باجود ہزاروں کشمیریوں نے سڑکوں پر نکل کر پاکستانی پرچم لہرا دیے۔

اس موقع پر کشمیریوں نے پاکستان کے حق میں اور ہندوستان سے آزادی کیلئے نعرے لگائے۔

پاکستان کی یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں وادئ میں منعقد کی گئی ریلی میں حریت رہنماؤں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو ہندوستان پولیس نے لال چوک کی جانب مارچ کرنے سے روک دیا۔

کشمیر کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس موقع پر ہندوستانی پولیس نے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو گرفتار کرلیا۔

پاکستان کا یوم آزادی منانے کیلئے کشمیری خواتین بھی پیچھے نہ رہیں اور ترال میں خواتین نے یوم آزادی کے سلسلے میں ریلی نکالی، جس پر غاصب فوج نے شیلنگ کی۔

ہندوستانی فورسز کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے دختران ملت کی چیئر پرسن آسیہ اندرابی سمیت درجنوں خواتین زخمی ہوگئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں