نیو یارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بے گناہ افراد کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے وہاں مزید تشدد روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی یقین دہانی کرادی۔

وزیر اعظم نواز شریف کے نام جوابی خط میں بان کی مون نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

انہوں نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات کے حل کے لیے مذاکرات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں ایک بار پھر تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں: 'مذاکرات سے ہی جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری ممکن'

بان کی مون نے خط کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی توقع بھی ظاہر کی۔

یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھ کر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز کے مظالم کا نوٹس لینے اور انہیں رکوانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ہندوستانی مظالم: وزیراعظم کا بان کی مون کو خط

وزیر اعظم نے خط میں مطالبہ کیا تھا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جائے۔

واضح رہے کہ وادی کشمیر میں حریت پسند کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد 8 جولائی سے جاری احتجاج اور مظاہروں کو کچلنے کے لیے ہندوستانی فوج طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی پیشکش

جموں و کشمیر میں گزشتہ 42 روز سے کرفیو نافذ ہے اور ہندوستانی فوج کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 70 سے زائد کشمیری ہلاک اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے نہتے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری ہے اور ہندوستان سے مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن ہندوستان اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں