انقرہ: ترکی میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم پر حملے کے نتیجے میں 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اناتولو کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ صوبہ شرناق میں بم ڈسپوزل اسکواڈ ایک دیسی ساختہ بم کو ناکارہ بنانے میں مصروف تھا جب ان پر حملہ کیا گیا۔

واقعہ صوبہ شرناق کے گائوں انداق میں پیش آیا جہاں کردوں کی اکثریت ہے اور اس حملے کا ذمہ دار بھی کرد باغیوں کو ہی ٹھہرایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی: شادی کی تقریب میں دھماکا، 50 افراد ہلاک

رپورٹ کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ جس بم کو ناکارہ بنا رہا تھا وہ بھی ممکنہ طور پر کرد باغیوں نے نصب کیا تھا۔

ترک خبر ایجنسی کے مطابق یہ حملہ کردستان ورکرز پارٹی کے باغیوں نے کیا جو ملک میں گزشتہ تین دہائیوں سے جنوب مشرقی ترکی میں خودمختار ریاست کے قیام کی تحریک چلارہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھی شادی کی ایک تقریب میں ہونے والے خود کش حملے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے اور ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر چھوٹے بچے تھے۔

بعد ازاں ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ خود کش حملہ آور کی عمر بھی 14 سے 18 برس کے درمیان تھی اور اس نے داعش کی ایماء پر دھماکا کیا۔

مزید پڑھیں: ترکی میں تین ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ

یہ دھماکا کرد اکثریت والے علاقے میں کیا گیا تھا اور شادی کی تقریب میں بھی کرد کمیونٹی کے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے۔

یاد رہے کہ ترکی میں 15 جولائی کو اقتدار پر قبضے کی ناکام کوشش کے بعد سے ایمرجنسی نافذ ہے اور بغاوت کی سازش میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ جاری ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں