احمد شہزاد ٹیم میں منتخب نہ ہونے پر مایوس

اپ ڈیٹ 19 اگست 2018
احمد شہزاد کو 11 ٹیسٹ، 77 ایک روزہ اور 44 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں قومی ٹیم کی نمانئدگی کا اعزاز حاصل ہے۔
احمد شہزاد کو 11 ٹیسٹ، 77 ایک روزہ اور 44 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں قومی ٹیم کی نمانئدگی کا اعزاز حاصل ہے۔

کراچی: انگلینڈ کے خلاف واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کیلئے قومی ٹیم میں نام نہ آںے پر مایوس اوپننگ بلے باز احمد شہزاد راولپنڈی میں جاری نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ چھوڑ کر واپس اپنے گھر لاہور چلے گئے ہیں۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان واحد ٹی ٹوئنٹی میچ سات ستمبر کو کھیلا جائے گا اور میچ کیلئے احمد شہزاد اور عمر اکمل کو اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

ان کی ٹیم کے کھلاڑیوں کے مطابق لاہور بلوز کی قیادت کرنے والے احمد شہزاد کو جب پتہ چلا کہ انہیں انٹرنیشنل میچ کیلئے قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو ان کا دل ٹوٹ گیا۔

ان کی ٹیم کے ایک کھلاڑی نے بتایا کہ جب میچ کے بعد انہیں صورتحال کا پتہ چلا تو بالکل ڈھے گئے اور ایک کونے میں بیٹھ گئے جبکہ اس موقع پر ان کی آنکھوں میں آنسو دیکھے جا سکتے تھے۔

ایک اور ذرائع نے بتایا کہ اس کے فوراً بعد احمد شہزاد ٹیم مینجمنٹ کو یہ بول کر اپنے گھر کیلئے روانہ ہو گئے کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں۔

24 سالہ احمد شہزاد کو 11 ٹیسٹ، 77 ایک روزہ اور 44 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں قومی ٹیم کی نمانئدگی کا اعزاز حاصل ہے۔

انضمام الحق کی زیر سربراہی قائم نئی سلیکشن کمیٹی نے دورہ انگلیںڈ سے قبل کاکول میں لگائے گئے انہیں اور عمر اکمل کو شامل نہیں کیا تھا اور یہ واضح کردیا گیا تھا کہ انہیں ڈسپلن بہتر بنانے تک اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔

عمر اکمل نے حال ہی میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے ملاقات کر کے معافی مانگلی جس کے بعد شہریار نے کہا تھا کہ سلیکٹرز کو کہا گیا کہ وہ عمر اکمل کی سلیکشن پر غور کرسکتے ہیں۔

تاہم انضمام نے دونوں کھلاڑیوں کو باصلاحیت قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ صرف ٹیلنٹ کافی نہیں اور انہیں بورڈ، سلیکٹرز اور مینجمنٹ کا اعتماد جیتنے کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

لیکن ذرائع کے مطابق انگلینڈ کیخلاف یکے بعد دیگرے شکستوں کے بعد دونوں کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے قومی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

قریبی ذرائع کے مطابق انضمام کی ان دونوں کھلاڑیوں سے تفصیلی بات چیت ہوئی اور وہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد ہیڈ کوچ آرتھر سے گفتگو کر کے ان کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Sawar Sep 05, 2016 10:22am
Ahmed Shehzad is not fit for cricket due to attitude problem. Secondly his strike rate is less than Zimbabwian openers. Moreover he can not play long inning. Normally he plays slow and put other players under pressure due to low strike rate. His average score is around 20 of 35 balls.