فیس بک یاداشت بہتر بنائے؟

18 ستمبر 2016
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— اے پی فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— اے پی فائل فوٹو

اپنے ذاتی تجربات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا مستقبل میں انہیں یاد رکھنا آسان بنا دیتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کارنیل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق کسی چیز کو لکھ لینا بعد میں لوگوں کو اس بارے میں یاد رکھنے میں مدد دیتا ہے اور ایسا ہی کچھ فیس بک، انسٹاگرام، سنیپ چیٹ یا ذاتی بلاگ پر اپنے تجربات شیئر کرنے سے ہوتا ہے۔

آسان الفاظ میں فیس بک پر اپنے ذاتی تجربات کو شیئر کرنا آپ کی یاداشت کو بہتر بناتا ہے۔

تاہم تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پوسٹس کے متضاد اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں، یعنی اگر ہم ڈیجیٹل معلومات پر انحصار کرنے لگیں تو تفصیلات کو زیادہ آسانی سے بھولنے لگتے ہیں، تاہم یاداشت بہتر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اگر لوگ اپنے ذاتی تجربات کو یاد رکھنا چاہتے ہیں تو اس کا بہترین طریقہ ہے کہ انہیں آن لائن ڈال دیں۔

ان کے بقول اپنے تجربات کو لوگوں کے لیے لکھنے کے عمل پر سماجی فیڈ بیک بھی ملتا ہے جس سے لوگوں کے لیے ان تجربات کو یاد رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق انسانی یاداشت منتخب چیزوں کو زیادہ یاد رکھتی ہے، سوشل نیٹ ورکس سائٹس اس حوالے سے بہترین ثابت ہوتی ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل میموری میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں