خیبر ایجنسی: فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2016
فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد—فوٹو بشکریہ فیس بک
فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد—فوٹو بشکریہ فیس بک

پشاور: وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے خیبرایجنسی میں پاک فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہونے سے پائلٹ فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد ہلاک ہوگئے۔

پاک فضائیہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں طیارہ تباہ اور پائلٹ کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔

ایئرفورس ذرائع کے مطابق اسکواڈرن 17 کا PG F-7 طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث جمرود کے علاقے سپرے غندی میں گر کر تباہ ہوا۔

فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد کو دوران تربیت اعزازی شمشیر سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو بشکریہ فیس بک
فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد کو دوران تربیت اعزازی شمشیر سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو بشکریہ فیس بک

پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق حادثے کے نتیجے میں طیارے کے پائلٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد شدید زخمی ہوئے تھے، جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثے سے شہری آبادی کو نقصان نہیں پہنچا جبکہ پاک فضائیہ کی جانب سے حادثے کی تحقیقات کے لیے بورڈ آف انکوائری تشکیل دیا جاچکا ہے۔

اس سے قبل نومبر 2015 میں بھی پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ ایف ٹی- 7 میانوالی کے قریب کندیاں میں معمول کی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہونے سے خاتون فلائنگ آفیسر مریم مختیار ہلاک ہوگئی تھیں۔

مئی 2015 میں بھی خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ کے-8 معمول کی پرواز کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے گرکر تباہ ہوگیا تھا۔

اس سے قبل جون 2014 میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں بس ٹرمینل کے قریب پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تربیتی پائلٹ اور نگران پائلٹ ہلاک ہوگئے تھے۔

جبکہ جولائی 2013 میں بھی پاک فضائیہ کا ایک لڑاکا طیارہ ایف 7 صوبہ پنجاب کے شہر میانوالی میں گر کر تباہ ہوا تھا، تاہم حادثے میں طیارے کا پائلٹ بحفاظت نکلنے میں کامیاب رہا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں