نیویارک: امریکی ریاست نیوجرسی اور نیویارک میں بم دھماکوں کے الزام میں گرفتار احمد خان رحامی کے حوالے سے اب یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہ پاکستان میں ایک مدرسے کا طالب علم رہ چکا ہے۔

احمد خان رحامی پر الزام ہے کہ اس نے نیوجرسی اور نیویاک میں بم دھماکوں کے ذریعے دہشت گردی کی کوشش کی۔

پاکستان میں موجود ایک سیکیورٹی اہلکار نے گارجین اخبار کو بتایا کہ ’احمد خان رحامی 2011 میں تین ہفتوں تک کچلاک کے علاقے میں ایک مدرسے میں مذہبی تعلیمات حاصل کرتا رہا اور یہ علاقہ ایک عرصے تک طالبان کا گڑھ رہا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:دھماکوں میں ملوث افغان نژاد امریکی زخمی حالت میں گرفتار

28 سالہ احمد خان رحامی کے حوالے سے یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہ تین ہفتوں تک خانقاہ نقشبندی مدرسے سے منسلک رہا۔

نیویارک پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے احمد خان رحامی کی پاکستان میں سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلات پر خاموشی اختیار کررکھی ہے تاہم وہ اس بات کا اعتراف ضرور کرتے ہیں کہ رحامی نے اپنے دورہ کوئٹہ کے دوران شادی کی تھی۔

ایک نامعلوم عہدے دار نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ ’پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے احمد خان کے دورہ کوئٹہ کی تمام تر تفصیلات خفیہ رکھنے کی کوشش کی‘۔

یہ خبر 27 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں