لاہور: اپنے دوستوں اور مخالفین سے کئی ہفتوں تک قیاس آرائیاں کرانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ’اسلام آباد کو مفلوج‘ کرنے کا منصوبہ جاری کردیا، پارٹی ورکرز اہم سرکاری اداروں کے دفاتر کو جانے والی سڑکوں کو بلاک کریں گے اور خاص طور پر ان دفاتر کو بلاک کیا جائے گا جن کا تذکرہ وہ اپنی تقاریر میں اکثر کرتے ہیں۔

انصاف پروفیشنل فورم سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اب نواز شریف کو یا تو استعفیٰ دینا پڑے گا یا پھر اپنی ثابت ہوچکی کرپشن کا حساب دینا ہوگا‘۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ ’اسلام آباد کو بند‘ کرنے کی تاریخ میں تبدیلی ہوسکتی ہے اس سے قبل انہوں نے 30 اکتوبر کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما لیکس:عمران خان کی نواز شریف کو محرم تک کی ڈیڈ لائن

پی ٹی آئی چیف نے کہا کہ کارکنان اہم سرکاری اداروں جیسے قومی احتساب بیورو(نیب)، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے)، فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب جانے والی سڑکوں کو بلاک کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جنگ کرپشن کے خلاف ہے، اگر ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔

عمران خان نے خیبر پختونخوا کی پولیس، ہسپتالوں، بلدیاتی حکومتی نظام اور بینک آف خیبر کو میرٹ اور مضبوطی کی روشن مثال قرار دیا۔

انہوں نے 30 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ میں ساتھ دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور ان پر زور دیا کہ اگر وہ پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں تو آئیں اور اس فیصلہ کن دھرنے میں پی ٹی آئی کا ساتھ دیں۔

مزید پڑھیں: 30 اکتوبرکواسلام آباد بند نہیں ہوگا: ایاز صادق

عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی موجودہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق حکومت پر اداروں کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ نیب نواز شریف، شہباز شریف، اسحٰق ڈار اور خورشید شاہ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف نواز شریف کی فیکٹریاں اور بینک اکاؤنٹس روز بروز ترقی کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال کے اس بیان پر کہ سپریم کورٹ کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے، عمران خان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا ن لیگ اپنی حدود میں تھی جب اس نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا؟

چیئرمین پی ٹی آئی نے مریم اور حمزہ شہباز کو بھی آڑے ہاتھو لیا اور کہا کہ ’یہ بادشاہت ہے جس کی نشاندہی سپریم کورٹ کے جج نے درست طریقے سے کی‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’جمہوریت کے خلاف ایک اور لندن پلان کی تیاری‘

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی شوگر ملز کی جنوبی پنجاب منتقلی کرپشن تھی جبکہ ن لیگ کی حکومت اورنج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ میں بھی پھنس چکی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے ملکی قرضوں میں دوگنا اضافہ کیا اور بین الاقوامی سطح پر پاکستانی کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا۔

اسلام آباد دھرنے سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور میں ایک مصروف دن گزارا اور پی ٹی آئی پنجاب کے سینٹرل ریجن، لاہورضلع کے شہری و دیہی ونگز کے اجلاس میں شرکت کی اور تاجر تنظیموں سے بھی ملاقات کی۔

عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان گزشتہ 6 ماہ سے کرپشن کے خلاف انصاف کے حصول کے لیے تگ و دو کررہے تھے لیکن اب انہیں انصاف کے لیے سڑکوں پر آکر پر امن احتجاج کا حق استعمال کرنے پر مجبور کردیا گیا۔

یہ خبر 16 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


تبصرے (1) بند ہیں

عدنان جداکر Oct 16, 2016 12:46pm
جب سپریم کورٹ ، نیب ، ایف بی آر سمیت سبھی ادارے چور پکڑنے میں ناکام ہوں تو پھر کیا آپشن بچتا ہے۔