پاکستان میں تعینات چینی سفیر سن ویڈونگ کا کہنا ہے کہ بیجنگ، پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) پر ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا (IRNA) کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران ویڈونگ کا کہنا تھا کہ چین سی پیک کے ذریعے علاقائی تعاون بڑھانے کا خواہش مند ہے اور یہ اس حوالے سے ایک شاندار موقع ہوگا۔

چینی سفیر کا کہنا تھا، 'ہمارا خیال ہے کہ ایران بیلٹ اور سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے ایک اہم ملک ہوسکتا ہے، لہذا ہم اس کے ساتھ تعاون بڑھانے کا سوچ رہے ہیں، سی پیک تعاون کے حوالے سے ایک انتہائی اہم پروجیکٹ ہے، لہذا ہم تمام علاقائی ممالک کے درمیان تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے منتظر ہیں'۔

مزید پڑھیں:ایران، پاک-چین راہداری منصوبے میں شمولیت کا خواہش مند

انٹرویو کے دوران چینی سفیر نے مزید کہا، 'مستقبل میں ایران سے چین تک توانائی کی ایک لائن کی توسیع کے امکانات ہیں'۔

واضح رہے کہ ایران اس سے قبل کئی مرتبہ سی پیک میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے۔

گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائن میں ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران سی پیک میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ایران ’سی پیک‘ کا حصہ بننے کا خواہشمند

دوسری جانب وزیر برائے ترقی، منصوبہ بندی اور اصلاحات احسن اقبال نے رواں ماہ کہا تھا کہ ایران اور سعودی عرب بھی سی پیک میں شمولیت کے خواہش مند ہیں اور پاکستان انھیں خوش آمدید کہتا ہے۔

اس سے قبل پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کا کہنا تھا کہ ایران، پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) میں کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہے۔

رواں برس ستمبر میں اسلام آباد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے دفتر کے دورے کے موقع پر ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ 'ان کا ملک توانائی کی فراہمی اور سڑکوں، ریلوے اور ڈیمز کی تعمیر کے ذریعے پاکستانی معیشت کی ترقی میں مدد کرنے کی اہلیت رکھتا ہے'۔

مزید پڑھیں:'پاکستان، ایران میں منصوبے ایک دوسرے کے مددگار'

یاد رہے کہ 5 جولائی 2013 کو وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورہ چین کے موقع پر چینی صدر سے ملاقات میں پاک-چین اکنامک کوریڈور کے تحت آٹھ منصوبوں کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے تھے، جن میں گوادر سے کاشغر تک 2 ہزار کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

اس کے بعد سن 2015 میں چینی صدر شی جن پنگ کی پاکستان آمد کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 46 ارب ڈالرز 51 معاہدوں کی یادشتوں پر دستخط کیے گئے، جس کی مالیت اب بڑھ کر 51 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سی پیک کی مالیت 51 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگئی

اس منصوبے کو پاکستان کی قسمت بدلنے کے حوالے سے ایک 'گیم چینجر' کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

سی پیک کے تحت گوادر میں ہی ایکسپریس وے کی تعمیر سمیت بلوچستان میں توانائی کا بھی ایک بڑا منصوبہ شامل ہے، جبکہ کئی منصوبوں پر ملک کے دیگر صوبوں میں کام کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں