اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے اسپیکر اور رکن قومی اسمبلی کے خلاف مبینہ الزامات عائد کرنے پر 2 نیوز اینکرز مبشر لقمان اور رؤف کلاسرا اور ان کے متعلقہ چینلز مالکان کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی چیئرمین پیر اسلم بودلہ کی سربراہی میں ہوا جس میں چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے بتایا کہ پیمرا نے اسپیکر قومی اسمبلی اور رکن اسمبلی وسیم اختر شیخ کی شکایات متعلقہ کونسل آف کمپلینٹس کو مزید کارروائی کیلئے بھیج دی ہیں، جو قانون کے مطابق کارروائی کر رہی ہے۔

تاہم انہوں نے کمیٹی سے کہا کہ پارلیمنٹ با اختیار ہے اور اگر کسی رکن کے خلاف کوئی بے بنیاد الزام عائد کرتا ہے تو پارلیمنٹ خود بھی انہیں طلب کر سکتی۔

مزید پڑھیں: پیمرا کی بھارتی چینلز،مواد پر مکمل پابندی لگانے کی سفارش

انہوں نے کہا کہ چند ایک اینکرز کی وجہ سے پورا میڈیا بدنام ہورہا ہے، جس کی وجہ 'ان اینکرز کے مفادات ہیں'۔

قبل ازین رکن قومی اسمبلی وسیم اختر شیخ نے کہا کہ مبشر لقمان نے ٹی وی پر بیٹھ کر ان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے، جس کی شکایت انھوں نے پیمرا کو کی ہے مگر اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔

اس موقع پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے خلاف مبینہ الزامات کی شکایت کا بھی کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا، ان پر بھی ایک اینکر نے بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔

کمیٹی چیئرمین نے تمام ارکان کی رائے لینے کے بعد مبشر لقمان اور رؤف کلاسرا سمیت چینل 24 اور 92 نیوز کے ملکان کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Chaudhry Oct 18, 2016 11:09pm
Assalam O Alaikum, Yes, anybody blaming others should be able to prove it in a court of law. This should also be applicable to all politcians blaming each other and not going to courts.