یونس کی 33ویں سنچری، پاکستان کے چار وکٹ پر 304 رنز

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2016
یونس نے 127 رنز کی اننگ کے دوران دس چوکے اور ایک چھکا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
یونس نے 127 رنز کی اننگ کے دوران دس چوکے اور ایک چھکا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

ابوظہبی: پاکستان نے یونس خا، اسشد شفیق اور مصباح الحق کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔

پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ شروع کی تو اننگ کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور چھ کے مجموعے پر گزشتہ میچ میں ٹرپل سنچری بنانے والے اظہر علی پویلین لوٹ گئے۔

اسد شفیق نے آ کر نسبتاً جارحانہ انداز اپنایا لیکن سمیع اسلم اعتماد سے عاری نظر آئے اور چھ رنز بنانے کے بعد دویندرا بشو کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد یونس خان کی وکٹ پر آمد ہوئی اور انہوں نے اسد شفیق کے ساتھ محتاط بیٹنگ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

پاکستانی اوپنر سمیع اسلم کے باؤلڈ ہونے کا منظر۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستانی اوپنر سمیع اسلم کے باؤلڈ ہونے کا منظر۔ فوٹو اے ایف پی

اسد شفیق نے مشکل وقت میں نصف سنچری اسکور کر کے ٹیم کو اچھی بنیاد فراہم کی لیکن وہ اس اننگ کو سنچری میں تبدیل نہ کر سکے اور 68 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

یونس خان نے اپنے تجربے کا ثبوت دیتے ہوئے پھر لاجواب بلے بازی کی اور کپتان مصباح الحق کے ساتھ شاندار شراکت قائم کر کے بڑے اسکور کیلئے بنیاد فراہم کی اور چوتھی وکٹ کیلئے 175 رنز کی عمدہ شراکت قائم کی۔

مصباح الحق 90 رنز کی اننگ کے دوران اب تک دو چھکے اور چار چوکے لگا چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
مصباح الحق 90 رنز کی اننگ کے دوران اب تک دو چھکے اور چار چوکے لگا چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

انگلینڈ کے خلاف اوول میں ڈبل سنچری بنانے والے یونس نے اپنی فارم کا سلسلہ جاری رکھا اور بیماری کے بعد صحتیاب ہو کر ٹیم میں واپس آتے ہی سنچری بنائی۔

وہ دس چوکوں اور ایک چھکے سے مزین 127 رنز کی شاندار اننگ کھیلنے کے بعد کریگ بریتھ ویٹ کی گیند پر آؤٹ ہوئے جو پہلے دن کی آخری گیند ثابت ہوئی۔

جب خراب روشنی کے سبب پہلے دن کا کھیل جلد ختم کیا گیا تو پاکستان نے چار وکٹ کے نقصان پر 304 رنز بنائے تھے، کپتان مصباح الحق 90 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔

اس سے قبل ابوظہبی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان نے میچ کیلئے اپنی ٹیم میں حیران کن طور پر تین تبدیلیاں کیں اور بابر اعظم، وہاب ریاض اور محمد عامر کو فائنل الیون کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

تجربہ کار یونس خان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جو ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کے باعث پہلے ٹیسٹ میں شریک نہ ہوپائے تھے۔

پاکستان کو 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے۔

مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ایشیا کے پہلے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں 56 رنز سے شکست دے کر پہلا ٹیسٹ میچ اپنے نام کیا تھا۔

مزید پڑھیں:پاکستان ایشیاکے پہلے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کافاتح

دوسرے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

  • سمیع اسلم
  • اظہر علی
  • یونس خان
  • اسد شفیق
  • مصباح الحق (کپتان)
  • سرفراز احمد (وکٹ کیپر)
  • محمد نواز
  • یاسر شاہ
  • ذوالفقار بابر
  • سہیل خان
  • عمران خان (سینئر)
  • راحت علی

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 30 اکتوبر سے شارجہ میں کھیلا جائے گا۔

قبل ازیں پاکستان نے تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ویسٹ انڈیز کو وائٹ واش کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ممتاز حسین Oct 21, 2016 10:53am
عمران خان (سینئر) یا جونیئر؟