نیشنل جیوگرافک سے افغان ’مونا لیزا‘ کے نام سے شہرت پانے والی شربت گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 26 اکتوبر کو پشاور میں اپنے گھر سے گرفتار ہونے والی شربت گل ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہے۔

واضح رہے کہ شربت بی بی کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جعلی شناختی کارڈ بنوانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

اسپیشل کورٹ میں ضمانت کی سماعت کے دوران افغان خاتون کے وکیل نے بتایا کہ شربت گل اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں ، تاہم وہ ہیپاٹائٹس سی کی مریضہ بھی ہے۔

شربت گل کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ جب ان کو گرفتار کیا گیا اس وقت وہ افغانستان جانے کے لیے راستے میں تھیں۔

مزید پڑھیں: جعلی شناختی کارڈ: افغان 'مونا لیزا' پشاور سے گرفتار

مقامی عدالت کی جانب سے گذشتہ دنوں شربت گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا۔

کورٹ کے احکامات کے مطابق جب شربت گل سے بیان ریکارڈ کروانے کا کہا گیا، تو انہوں نے جرم سے انکار کیا، جس کے بعد ان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پشاور سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔

افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہونے والی شربت گل پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئیں جب 1985 میں نیشنل جیو گرافک نےان کی تصویر کو سر ورق پر شائع کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

yasir khan Nov 02, 2016 12:31am
Being a Human she deserve treatment of Hepatitis C first.
IsrarMuhammadKhanYousafzai Nov 02, 2016 01:07am
شربت گلہ کی گرفتاری غیر قانونی ھے انکے ساتھ پاکستانی شناختی کارڈ جعلی نہیں انکی شناختی کارڈ اصلی ھے اور نادرا نے جاری کیا ھے شربت گلہ کو شناختی کارڈ جاری نہیں کرنا چاہئے تھا شناختی کارڈ جاری کرنے کی زمہ داری نادرا کی ھے اور اسکی زمہ داری ان لوگوں پر ڈالنی چاہئے جنہوں نے شناختی کارڈ بننے دیا شربت گلہ کو فوراً رہا کیا جائے انکا شناختی کارڈ منسوخ کیا جائے اور ان بیچاری کو اپنے ملک جانے دیا جائے جن لوگوں نے غلط طریقے سے انکا شناختی بنوایا ھے انکے حلاف کاروائی عمل میں لائی جائے