اسلام آباد: وزارت پیٹرولیم نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو گیس مہنگی نہ کرنے کے لیے تحریری احکامات جاری کردیئے۔

وزرات پیٹرولیم کے مطابق تحریری احکامات وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پر جاری کیے گئے۔

وزارت پیٹرولیم کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق اوگرا کو گیس مہنگی نہ کرنے کے لیے تحریری احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافے کا بوجھ صارفین پر منتقل نہ کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافہ نہ ہونے کے باعث 31 ارب روپے کا اضافی بوجھ کون برداشت کرے گا، حکومت اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوگرا کا گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کا فیصلہ

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے سبسڈی نہ دی تو سوئی نادرن اور سوئی سدرن کمپنیاں بینک کی دیوالیہ ہوں جائیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اوگرا نے وزیر اعظم اور وزارت پیٹرولیم کو 15 نومبر سے گیس کی قیمت بڑھانے سے متعلق خط لکھ کر تحریری ایڈوائس طلب کی تھی۔

اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے تجویز نہ دی تو اوگرا آرڈیننس کی روشنی میں 15 نومبر کو گیس کے نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

اوگرا حکام کی جانب سے وزیر اعظم اور دیگر متعلقہ وزارتوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ کمپنیوں کی مالی ضرورت پوری کرنے کے لیے گیس کی قیمت میں اضافہ قانونی طور پر لازم ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کی منظوری

اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کے زبانی احکامات پر گیس کی قیمت میں اضافہ روکا نہیں جاسکتا، جبکہ حکومتی تجویز نہ آنے پر 15 نومبر سے گیس کے نرخ بڑھائے جاسکتے ہیں۔

قبل ازیں 9 اکتوبر 2016 کو اوگرا نے گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ گیس کمپنیاں صارفین سے رواں مالی سال کے دوران 341 ارب روپے سے زائد وصول کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں