آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے عوام نے غیر ملکی دہشت گردی کو مسترد کردیا ہے جبکہ فوج ملک کے امن و استحکام کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامی آئی آیس پی آر کے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے یہ بات کوئٹہ میں سدرن کمانڈ کے الوداعی دورے کے موقع پر جوانوں سے خطاب کے دوران کی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی فوجی جوانوں سے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے اور آج انھوں نے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سدرن کمانڈ کا الوداعی دورہ کیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کوئٹہ کور اور ایف سی بلوچستان کے افسران اور اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے غیر ملکی امداد کے ذریعے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو مسترد کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب صوبے کی عوام دہشت گردوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف ہیں جس کے بعد بلوچستان میں بڑی تعداد میں فراری ہتھیار ڈال رہے ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ عوام نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے میں بھرپور تعاون کیا اور عوام نے سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کرنے میں فوج کی مدد کی۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے سدرن کمانڈ اور ایف سی کے جوانوں کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔

انھوں نے صوبے میں زلزلے کے بعد بحالی کے کام، 6000 پولیس اور لیویز اہلکاروں کی تربیت پر سدرن کمانڈ کو خراج تحسین پیش کیا۔

آرمی چیف نے ملک کی معاشی ترقی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ گوادر پورٹ اور سی پیک سے علاقے میں خوشحالی اور استحکام آئے گا اور اس سے عام آدمی کی زندگی بہتر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی حیثیت سے اداروں کے قیام اور ترقیاتی کام میں سول حکومت کی مدد کرنا ان کی ترجیحات میں شامل تھی۔

صوبے میں امن و امان کی خراب صورت حال کے باوجود پاک ایران سرحد پر مؤثر سیکیورٹی کے نظام کے قیام کے حوالے سے بھی آرمی چیف نے سدرن کمانڈ اور ایف سی کے کام کو سراہا۔

اس سے قبل سدرن کمانڈ کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض اور آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیر افگن نے کوئٹہ میں آرمی چیف جنرل راحیل کا استقبال کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں