وفاقی وزیر داخلہ اسحاق ڈار نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے اضافے کا اعلان کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں اسحاق ڈار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں 6.24 روپے اضافے کی سفارش کی تھی تاہم حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں صرف 2 روپے اضافہ منطور کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس اضافے کے باوجود حکومت 4 ارب روپے کی سبسڈی کا بوجھ برداشت کرے گی'۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا اعلان

وزیر خزانہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'گذشتہ 7 ماہ کے دوران پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیااور حکومت نے اب بھی یہ فیصلہ کیا ہے کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت کو برقرار رکھا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا منصوبہ

کرنسی اور سونے کی اسمگلنگ کے حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد اور ان کے مددگاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں مذکورہ اضافے کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ایندھن کا ذخیرہ اسٹریٹجک سطح سے نیچے

یاد رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم کی مصنوعات، جن میں لائٹ ڈیزل شامل نہیں، کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی تھی۔

گذشتہ ماہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے ملک میں عنقریب پیٹرول کی قلت کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کم معیاری پیٹرول کی معیاری پیٹرول میں باآسانی تبدیلی کی یقینی دہانی کرائی تھی۔

قومی آئل کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ادارہ چند حلقوں کی جانب سے، آئندہ کچھ دنوں میں ملک میں معیاری پیٹرول کی درآمد کے باعث موجودہ پیٹرول کی قلت کے حوالے سے پھیلائے گئے تاثر کی مکمل تردید کرتا ہے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ پیٹرول کی قلت کے دعوؤں کے برعکس پی ایس او کے پاس موجودہ پیٹرول کی وافر مقدار موجود ہے، جبکہ عوام کو پی ایس او آؤٹلیٹس پر پیٹرول کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ جولائی میں وزارت پیٹرولیم نے ملک بھر میں موجودہ کم معیاری پیٹرول (87 رون) کی تیاری، فروخت اور درآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے عالمی معیار کے پیٹرول (92 رون) کی فروخت کا فیصلہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں