نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ پاکستان کا دورہ کرنا چاہیں گے اور یہاں کے لوگوں سے ملنا چاہیں گے، جبکہ وہ موجودہ مسائل کے حل کے لیے، پاکستان کی مرضی کے مطابق ہر ممکن کردار ادا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے ان خیالات کا اظہار نواز شریف سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر منتخب ہونے کی مبارکباد دینے کے لیے فون کیا تھا۔

امریکی صدر نے نواز شریف کو سراہتے ہوئے ان سے جلد ملنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک زبردست ملک ہے جہاں بے شمار مواقع موجود ہیں اور پاکستانی عوام ذہین ترین لوگوں میں سے ہیں۔

وزیراعظم نوازشریف نے امریکی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جس پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کو دورہ ضرور کرنا چاہیں گے۔

حکومت کے پریس اینڈ انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی جانب سے جاری کیا گیا وزیراعظم نواز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو کا متن درج ذیل ہے:

وزیراعظم نواز شریف نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کیا اور انھیں کامیابی پر مبارکباد دی، صدر ٹرمپ نے وزیراعظم نواز شریف سے کہا کہ آپ کی ساکھ بہت اچھی ہے، آپ ایک لاجواب انسان ہیں اور آپ جو حیرت انگیز کام کر رہے ہیں، وہ ہر طرح سے نظر آرہا ہے، میں آپ سے جلد ملنے کا خواہشمند ہوں، آپ سے بات کرتے ہوئے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ میں ایک ایسے شخص سے بات کر رہا ہوں، جسے میں طویل عرصے سے جانتا ہوں، آپ کا ملک شاندار ہے اور یہاں بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستانی دنیا کے ذہین ترین لوگوں میں سے ایک ہیں، میں کسی بھی قسم کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کی مدد کرنے اور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، یہ میرے لیے ایک اعزاز ہوگا اور میں ذاتی طور پر یہ کام کروں گا، آپ جب چاہیں مجھے کال کرسکتے ہیں، 20 جنوری سے قبل بھی، جب میں اپنے دفتر کی ذمہ داریاں سنبھال لوں گا۔

وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایک شاندار ملک اور شاندار لوگوں کی شاندار جگہ آکر خوشی محسوس کریں گے، برائے مہربانی پاکستانی عوام کو میرا پیغام دے دیجیئے گا کہ آپ لوگ زبردست ہیں اور جن پاکستانیوں کو میں جانتا ہوں، وہ غیر معمولی لوگ ہیں۔


یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی تاریخی فتح پر وزیراعظم کی مبارکباد

یاد رہے کہ اس سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کار بننے کو تیار ہیں، لیکن اوبامہ انتظامیہ کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق وہ ایسا تب ہی کریں گے جب دونوں ممالک اس پر راضی ہوں۔

اس سے قبل 9 نومبر کو بھی وزیراعظم نواز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دیے گئے مبارکباد کے پیغام میں کہا تھا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح یقیناً امریکی عوام کی کامیابی اور جمہوریت، آزادی اور انسانی حقوق پر ان کے پختہ یقین کی علامت ہے۔'

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'پاکستان اور امریکا کے مضبوط اسٹریجک تعلقات ہیں، جن کی بنیاد آزادی، جمہوریت، باہمی عزت اور مفادات پر قائم ہے، دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری پائیدار امن، سیکیورٹی اور استحکام کے فروغ کے لیے ناگزیر ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پاکستان کیلئے اچھے ثابت ہوں گے یا برے؟

9 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں ہیلری کلنٹن کے ساتھ عہدہ صدارت کے لیے کانٹے دار مقابلے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 290 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے امریکا کے 45ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2017 کو براک اوباما کی جگہ عہدہ صدارت کا حلف اٹھائیں گے اور وہ امریکا کی 240 سالہ تاریخ میں معمر ترین صدر ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں