ریٹائرمنٹ کا اعلان پہلے کرنا ضروری نہیں:مصباح

01 دسمبر 2016
مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان ٹیم آسٹریلیا کے خلاف 3 ٹیسٹ میچ کھیلے گی—فائل/فوٹو:رائٹرز
مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان ٹیم آسٹریلیا کے خلاف 3 ٹیسٹ میچ کھیلے گی—فائل/فوٹو:رائٹرز

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ انھوں نے تاحال اپنی ریٹائرمنٹ کا حتمی فیصلہ نہیں کیا اور یہ فیصلہ پی سی بی نہیں بلکہ وہ خود کریں گے۔

کرک انفوکو دیے گئے ایک انٹر ویو میں مصباح الحق نے کہا کہ 'میں اپنے کیریئر کے اس مخصوص حصے پر ہوں جہاں میری سوچ صرف یہی ہے کہ میں اپنی ٹیم کو کیا دے سکتا ہوں'۔

مصباح الحق نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے کہا کہ 'میں سوچ رہا ہوں لیکن کسی نتیجے پر نہیں پہنچا لیکن میری پوری سوچ ٹیم کے لیے ہے کہ میں بطور سینیئر کھلاڑی انھیں کتنا متاثر کرسکوں اورٹیم کو اپنے پاؤں پرکھڑے ہونے کے لیے کیا کرسکتا ہوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے یقین ہے کہ یہ کھلاڑی ذمہ داری اٹھانے اور کارکردگی دکھانے کی قابلیت رکھتے ہیں اس لیے میں ایک اچھے وقت میں جانا چاہتا ہوں'۔

پاکستان کے کامیاب ترین کپتان نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتےہوئے کہا کہ 'یہ ایسا فیصلہ ہے جو میں خود کرنا چاہتا ہوں اور میرا نہیں خیال کہ اس کا اعلان پہلے ہی کردوں'۔

'یہ ضروری نہیں ہے کہ میں کسی سیریز کو آخری قرار دوں لیکن میں یہ فیصلہ کسی بھی وقت یہاں تک کہ الوداعی تقریب کے بغیر بھی کرسکتا ہوں کیونکہ مجھے اپنی ریٹائرمنٹ کے منصوبے کا ڈھول پیٹ کر ایک بڑا مسئلہ نہیں بنانا ہے'۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کی مصباح کو 2018 تک قیادت کی درخواست

مصباح نے رواں سال اپریل میں اشاریہ دیا تھا کہ انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے بعد آسٹریلیا سے ہونے والی سیریز ممکنہ طور پر ان کی آخری سیریز ہوسکتی ہے۔

واضح رہے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مصباح الحق کو 2018 تک ٹیم کی قیادت سنبھالنے کی درخواست کردی ہے تاہم واضح کیا گیا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

مصباح الحق کو نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے میچ میں سلو اوورریٹ اور سسر کے انتقال کے باعث ہملٹن ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا تاہم ہفتے کو وہ لاہور سے آسٹریلیا کے روانہ ہوں گے جہاں وہ برسبین میں پہنچ کر ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ آسٹریلیا کیلئے 16رکنی ٹیسٹ اسکواڈ برقرار

آسٹریلیا کے خلاف اعلان کردہ ٹیم کو انھوں نے فتح حاصل کرنے والا اسکواڈ قرار دیا مگر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'خطرے کی بات یہ ہے کہ ہمارے مرکزی بلے بازاپنی فارم میں نہیں ہیں ورنہ یہ کھلاڑی انگلینڈ کو ان کی کنڈیشنز پر شکست دے چکے ہیں'۔

پاکستانی بلے باز نیوزی لینڈ کے خلاف تیز وکٹوں پر بری طرح ناکام ہوئے تھے تاہم دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اظہرعلی اور سمیع اسلم نے بہترین شراکت قائم کی تھی لیکن مڈل آڈر کی ناکامی کےباعث میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ 15 دسمبر کو برسبین میں شروع ہوگا جبکہ دورے میں مجموعی طورپر 3 ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے اور پہلا ٹیسٹ ڈے اینڈ نائٹ ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں