لاہور: پنجاب حکومت وزیراعلیٰ کے لیے نئے یا استعمال شدہ جیٹ جہاز کی خریداری کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہ ہونے کے بعد شہباز شریف کے لیے ہیلی کاپٹر خریدنے پر غور کر رہی ہے، جو آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے صوبے کے مختلف علاقوں کے دوروں کے لیے بھی کام آسکے گا۔

اس وقت صوبائی حکومت کے پاس وزیراعلیٰ شہباز شریف کے لیے کوئی بھی ہیلی کاپٹر یا جہاز نہیں ہے۔

پنجاب حکومت کا 6 سیٹوں والا جہاز گزشتہ برس فنی خرابی کی وجہ سے گراؤنڈ کردیا گیا تھا، جب کہ 16 سیٹوں پر مشتمل روسی ساختہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر رواں برس 4 اگست کو مرمت کے لیے ماسکو جاتے ہوئے افغانستان میں حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کیلئے’ پرانے جہاز‘ کی تلاش

صوبائی عہدیدار کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے جہاز کی آخری بار مرمت سال 2011-2012 میں روس سے کرائی گئی تھی، حادثے کے بعد جہاز کی انشورنس کا دعویٰ بھی دائر کردیا گیا تھا۔

پنجاب حکومت کے دونوں جہاز سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے دور میں (2004 اور 2005 میں) خریدے گئے تھے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق صوبائی حکام نے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے رواں برس کے آغاز میں ہی نئے یا استعمال شدہ 12 سیٹر جیٹ طیارے کی خریداری کے لیے تیاری کی تھی، مارکیٹ میں نئے طیارے کی قیمت 3 ارب جب کہ استعمال شدہ جیٹ طیارے کی قیمت تقریباً 2 ارب ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے عالمی کمپنیوں کو بولیوں کی دعوت دی تھی، جس کے بعد امریکا، کینیڈا اور فرانس کی تین کمپنیوں نے بولی میں حصہ لیا۔

اس دوران حکومت کی جانب سے نئے جیٹ جہاز کو خریدنے اور وقت کے ساتھ ساتھ پیسوں کی بچت پر بھی غور کیا جا رہا ہے، کیوں کہ استعمال شدہ مشین نئی مشین کے مقابلے میں زیادہ پیچیدہ ثابت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر کریش

حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے نئے یا پرانے جیٹ جہاز خریدنے کے بجائے نئے ہیلی کاپٹر خریدنے اور گراؤنڈ کیے گئے طیارے کی مرمت کے بارے میں منصوبہ بندی نے معاملے کو لٹکا رکھا ہے، جب کہ حکومت نے عالمی اداروں سے ہیلی کاپٹر خریداری کی بولیاں بھی طلب کر رکھی ہیں۔

امکان یہی ہے کہ حکومت روسی ساختہ طیارے ایم آئی 17 پر ایک ارب 68 کروڑ روپے خرچ کرے گی کیونکہ امریکی ساختہ ہیلی کاپٹر کی قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات سے قبل شہباز شریف کے دوروں کے لیے ہیلی کاپٹر، جیٹ طیارے سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔


یہ رپورٹ 05 دسمبر کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں