نئی دہلی: ہندوستانی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ملک کی اہم ترین شخصیات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کرنے والے مبینہ سائبر ملزمان کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے، کہا جارہا ہے کہ ہیکنگ کی ان کوششوں کو سیاسی پشت پناہی حاصل تھی۔

‘لیجن کریو‘ نامی نامعلوم ہیکنگ گروپ نے 3 دن قبل 10 دسمبر کو وزیراعظم نریندر مودی کے ناقدین میں شمار ہونے والے 2 معروف صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کرلیے تھے۔

دہلی پولیس کے سائبر سیکیورٹی سیل کے انچارج انیش رائے نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دونوں صحافیوں کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کرنے کی شکایت کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

ہیکرز نے نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) کی اینکر و صحافی برکھا دت اور رویش کمار کے اکاؤنٹس ہیک کرنے کے بعد نفرت آمیز گفتگو استعمال کرتے ہوئے حساس معلومات پوسٹ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

خیال رہے کہ دونوں صحافیوں کے اکاؤنٹ ایسے وقت میں ہیک کیے گئے، جب 2 ہفتے قبل بھارت کی حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کیا گیا تھا۔

دوسری جانب رواں برس مارچ میں برطانیہ فرار ہونے والے ارب پتی وجے مالیا کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی رواں ماہ 9 دسمبر کو ہیک کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امیتابھ بچن کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک

حکومت مخالف افراد کے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کیے جانے کے بعد مختلف الزامات جنم لے رہے ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ہیکرز کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہے، کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر اکاؤنٹس کی ہیکنگ کے پیچھے حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ہاتھ ہے۔

دوسری جانب ہیکنگ گروپ نے ہیک کیے گئے ایک اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے کسی بھی سیاسی پارٹی سے وابستگی کے الزامات کو مسترد کردیا۔

اکاؤنٹس ہیکنگ کی تحقیقات کرنے والے افسران کے مطابق وہ اس معاملے کی سائبر کرائم کے طور پر تحقیقات کر رہے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیکنگ گروپ ملک سے باہر بیٹھ کر کام کر رہا ہے۔

سائبر کرائم کے انچارج انیش رائے کے مطابق ہیکرز کے گرفتار ہونے تک ان کی وابستگی یا ان کی شناخت سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا، پولیس اس معاملے کی سائبر کرائم کے طور پر تفتیش کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں ہندوستان میں سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافہ دیکھا گیا ہے، 2014 کے عام انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ٹوئٹر اور فیس بک کو استعمال کرکے انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھارت کی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: ہیکنگ سے کیسے بچا جائے؟

سیاسی پارٹیوں میں سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان پر یہ الزامات بھی لگتے رہتے ہیں کہ وہ اپنے مخالفین کی شہرت کو نقصان پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر لوگوں کی خدمات حاصل کرتی ہیں۔

سائبر سیکیورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت کے ہیکرز زیادہ تر چین اور پاکستان جیسے ممالک کے ساتھ جنگ لڑتے ہیں، مگر ہیکرز نے پہلی بار ملک کے سیاستدانوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ برس اگست میں بھارت کی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار امیتابھ بچن کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی ہیک کرکے اس پر قابل اعتراض چیزیں پوسٹ کی گئی تھیں۔

امیتابھ بچن نے اپنے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی خبر کی تصدیق خود ٹوئٹر پر ایک پیغام کے ذریعے کی تھی۔

اکتوبر 2014 میں پاکستان اور بھارت کے ہیکرز کے درمیان ایک دوسرے کی ویب سائیٹس ہیک کرنے کی جنگ شروع ہوگئی تھی، ٹائمز آف انڈیا نے اُس وقت اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے ہیکرز نے ایک دوسرے کے ممالک کی مختلف ویب سائٹس ہیک کرکے وہاں مختلف پیغام چھوڑ دیئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں