حملہ آور کی خودکش جیکٹ کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے ناکارہ بنادیا—فوٹو: عمیر راجپوت
حملہ آور کی خودکش جیکٹ کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے ناکارہ بنادیا—فوٹو: عمیر راجپوت

حیدرآباد: صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں دامن کوہسار روڈ کے نزدیک دستی بم پھینکنے والا مبینہ خودکش بمبار ہلاک جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے امانی شاہ قبرستان کے نزدیک موجود رینجرز اہلکاروں نے موٹرسائیکل پر سوار دو مشتبہ افراد کو رکنے کا اشارہ کیا، جس پر موٹر سائیکل سوار کے ساتھی نے قریب موجود قبرستان میں کریکر پھینک دیا۔

رینجرز نے موٹر سائیکل پر سوار دونوں حملہ آوروں پر فائرنگ کی، جس سے کریکر پھینکنے والا دہشت گرد موقع پر ہلاک جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

پولیس کے مطابق ہلاک حملہ آور کی عمر 30 سال کے قریب تھی—فوٹو: بشکریہ رینجرز
پولیس کے مطابق ہلاک حملہ آور کی عمر 30 سال کے قریب تھی—فوٹو: بشکریہ رینجرز

رپورٹس کے مطابق ہلاک حملہ آور نے خودکش جیکٹ بھی پہن رکھی تھی، جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے ناکارہ بنادیا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی فراہم کی گئی معلومات کے مطابق جیکٹ میں 6 سے 7 کلو گرام بارودی مواد موجود تھا۔

پولیس کے مطابق ہلاک حملہ آور کی عمر 30 سال کے قریب تھی۔

ذرائع کے مطابق، دونوں دہشت گردوں کا مقصد قریب موجود امام بارگاہ کو نشانہ بنانا تھا۔

بعد ازاں رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ رینجرز نے لطیف آباد نمبر 12 میں خود کش بمبار کو اُس وقت نشانہ بنایا، جب وہ نماز جمعہ کے دوران امام بارگاہ وہاب علی میں داخل ہونے کی کوشش میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شکار پور کی عیدگاہ میں خودکش حملہ، 13 افراد زخمی
—فوٹو بشکریہ: عمیر راجپوت
—فوٹو بشکریہ: عمیر راجپوت

اعلامیے کے مطابق حملہ آوروں نے رینجرز کی موبائل پر گرینیڈ سے حملہ کیا۔

واقعے کے بعد رینجرز نے امانی شاہ کالونی قبرستان کے آس پاس کے علاقے کو سیل کرکے شواہد جمع کرنا شروع کردیئے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب حیدرآباد میں خودکش حملے کی کوشش سامنے آئی جسے رینجرز نے بروقت کارروائی کرکے ناکام بنادیا۔

تبصرے (0) بند ہیں