چھٹی جماعت کے طالب علم نے ایوان صدر کو چیلنج کردیا

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2016
طالب علم محمد سبیل — فوٹو: ڈان نیوز
طالب علم محمد سبیل — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد میں چھٹی جماعت کے طالب علم نے مبینہ طور پر یوم قائد کی تقریر چوری کرنے پر ایوان صدر کو چیلنج کردیا۔

اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز ایف ٹین تھری کے چھٹی کلاس کے 11 سالہ طالب علم سبیل حیدر نے اپنے وکیل خاور امیر بخاری کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ انہوں نے 23 مارچ 2016 کو ایوان صدر میں تقریر کی، جس کے بعد یوم قائد پر ’پاکستان کا مستقبل‘کے عنوان پر بھی انہیں تقریر کے لیے کہا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی تقریر کا اسکرپٹ خود لکھ کر ایوان صدر منظوری کے لیے بھجوایا۔

ایوان صدر کے سیکریٹری اور ایڈیشنل سیکریٹری نے ان کے اسکرپٹ کو پاس کر دیا، جس کے بعد سبیل ریہرسل کے لیے ایوان صدر گئے، 21 دسمبر کو فل ڈے ریہرسل پر بھی انہوں نے تقریر کی۔

بعد ازاں جب 22 دسمبر کو وہ ریکارڈنگ کے لیے ایوان صدر پہنچے تو ایوان صدر کی ایڈیشنل سیکریٹری شائستہ سہیل نے انہیں یہ کہتے ہوئے تقریر کرنے سے روک دیا سیکریٹری صاحب کا حکم ہے کہ یومِ قائد پر عائشہ اشتیاق تقریر کرے گی۔

سبیل حیدر نے اپنی درخواست میں کہا کہ جب انہوں نے اس لڑکی کی تقریر سنی تو وہ ان کا ہی چُرایا ہوا اسکرپٹ تھا۔

درخواست گزار بچے کے وکیل خاور امیر بخاری نے عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ 11 سالہ بچے نے خود تقریر کا اسکرپٹ تیار کیا، جو اس کی اجازت کے بغیر کسی اور کو دے دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انٹیلیکچوئل پراپرٹی کے سیکشن 3 اور کاپی رائٹس آرڈیننس 1967 کے تحت جو مواد کسی نے اپنی ذاتی محنت سے تیار کیا ہو، اسے کوئی دوسرا شخص اس کی مرضی کے بغیر ڈیلیور نہیں کرسکتا، اور عدالت کو اختیار ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی، غیر منصفانہ اقدام کو روکے۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ یوم قائد کی چُرائی ہوئی تقریر کو نشر ہونے سے روکا جائے۔

عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

درخواست میں ایوان صدر کے سیکریٹری، ایڈیشنل سیکریٹری، ڈائریکٹر کالجز، پی ٹی وی، پیمرا اور عائشہ اشتیاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (4) بند ہیں

Neelofer aman Dec 23, 2016 09:02pm
Great! May you win this case.
Attiqa Rehman Dec 23, 2016 10:00pm
This is not happening first time in Pakistan. Throughout my school years I was forced to write the speeches and then these speeches are given to some one else who may be a favorite of the teachers. I was given a chance to deliver a speech only once in an all Pakistan competition, where I was assigned a prize. This mean I have an ability to deliver the speech. So my sympathies are with you a poor little soul.
KHAN Dec 24, 2016 06:11pm
السلام علیکم: پاکستان کے ایوان صدر میں بھی اس طرح کی حرکتیں، شرمناک، عبرتناک۔ خیر خواہ
fiz Dec 25, 2016 12:00am
wahhhh ... brave child :-)