ٹوبہ ٹیک سنگھ: صوبہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب پینے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق زہریلی شراب پینے کا واقعہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے مبارکاں آباد میں پیش آیا۔

مضر صحت شراب پینے سے ابتدائی طور پر 5 افراد ہلاک اور 17 کی حالت غیر ہوئی، جنہیں علاج کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال منتقل کیا، جہاں مزید 13 افراد دم توڑ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: جہلم: شادی کی تقریب میں زہریلی شراب پینے سے 10 ہلاک

ڈاکٹرز نے ڈان نیوز کو بتایا کہ زیر علاج افراد کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

مقامی افراد کے مطابق زہریلی شراب پینے سے ہلاک اور متاثر ہونے والے افراد کا تعلق مسیحی برادری سے تھا، جبکہ انہوں نے کرسمس کی خوشی میں شراب پی تھی۔

ایک متاثرہ شخص کی بیوی کا کہنا تھا کہ شراب فروخت کرنے والوں کو پولیس نے بھتہ لے کر کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔

ڈی ایس پی صدر عاطف عمران قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرمٹ کی آڑ میں زہریلی شراب فروخت کی گئی، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ شراب فروشوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ہلاک ہونے والوں میں 2 شراب فروش بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر میں جہلم میں شادی کی تقریب کے دوران زہریلی شراب پینے سے 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: ٹنڈو محمد خان: زہریلی شراب سے ہلاکتیں 53 ہوگئیں

واقعہ جہلم کی کرسچن کالونی میں پیش آیا، جسے الکوحل کی پیداوار کے حوالے سے 'شراب گوٹھ' کے نام سے جانا جاتا ہے۔

قبل ازیں صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب پینے سے 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں زہریلی شراب پینے سے 12 ہلاک

بعد ازاں پولیس نے ٹنڈو محمد خان کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی شراب بنانے والی 13 فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 6 ہزار لیٹر شراب قبضے میں لے لی اور غیر قانونی شراب کا کاروبار کرنے والے 25 افراد کو گرفتار کرلیا۔

جنوری میں لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں بھی زہریلی شراب پینے سے 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں